ایڈیشنل آئی جی شاہد حیات کو کسی صورت نہیں ہٹائیں گے، شرجیل میمن

اسٹاف رپورٹر  منگل 11 فروری 2014
ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان کوئی نظریاتی اختلاف نہیں ہے۔فوٹو:این این آئی

ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان کوئی نظریاتی اختلاف نہیں ہے۔فوٹو:این این آئی

کراچی: سندھ کے وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ایڈیشنل آئی جی کراچی پولیس شاہد حیات ایک نڈر، بہادر اور ایماندار پولیس آفیسر ہیں ان کو کسی صورت ہٹایا نہیں جاسکتا اور اس حوالے سے کوئی بات زیر غور بھی نہیں ہے۔

ایم کیو ایم کے دوستوں کے تمام گلے شکوے اور شکایات ہم بات چیت کے ذریعے دور کردیں گے۔ پیر کو سندھ اسمبلی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی اس وقت حراست میں ہیں اور لیاری سے نومنتخب رکن سندھ اسمبلی اور صوبائی وزیر جاوید ناگوری پر بھی رینجرز اور پولیس نے چڑھائی کی لیکن ہم نے کسی تعصب کی بات نہیں کی، ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ پولیس کسی پر تشدد نہ کرے، چاہے وہ مجرم ہو یا نہ ہو۔ ایک سوال پر صوبائی وزیر نے کہا کہ مانیٹرنگ ٹیم کا مطالبہ سمجھ سے بالاتر ہے، کیا فورسز ایکشن سے پہلے اس ٹیم سے اجازت لے کہ ہم آپریشن کرنے جارہے ہیں یا پھر کسی کو گرفتار کرکے ان کو سزا دینے یا نہ دینے کا عدالتی حق اس کمیٹی کے سپرد کیا جائے۔

اگر مانیٹرنگ ٹیم کا مطالبہ کراچی میں کیا جارہا ہے تو کل خیبر پختونخواہ، بلوچستان اور پنجاب میں بھی ایسی مانیٹرنگ کمیٹیاں بنیں گی۔ ایم کیو ایم سے اتحاد کے سوال پر شرجیل میمن نے کہا کہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان کوئی نظریاتی اختلاف نہیں ہے، ماضی میں بھی وہ ہمارے اتحادی تھے اور اب بھی ان سے مذاکرات کا سلسلہ منقطع نہیں ہوا۔ ایک اور سوال پر انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ کی تقسیم کا سوچ بھی نہیں سکتی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔