اسرائیلی ظلم تھم نہ سکا، بمباری سے3 بچوں سمیت مزید 9 فلسطینی شہید

اے ایف پی / خبر ایجنسیاں  اتوار 24 اگست 2014
اقوام متحدہ فلسطینی سر زمین سے اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے لیے نظام الاوقات طے کرے، خالد مشعل، صدر محمود عباس کا مذاکرات کی فوری بحالی پر زور۔  فوٹو اے ایف پی

اقوام متحدہ فلسطینی سر زمین سے اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے لیے نظام الاوقات طے کرے، خالد مشعل، صدر محمود عباس کا مذاکرات کی فوری بحالی پر زور۔ فوٹو اے ایف پی

غزہ / قاہرہ / انقرہ: اسرائیلی فوج نے غزہ میں بمباری کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے 3 بچوں سمیت مزید 9 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج نے ہفتے کو غزہ میں 55 مقامات کو نشانہ بنایا جبکہ حماس نے صہیونی علاقے میں 45 راکٹ فائر کیے۔ اسرائیلی بمباری میں خان یونس میں 3 مساجد بھی شہید ہوگئیں۔ اب تک 2100 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ فلسطین کے طبی عملے اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یہ ہلاکتیں وسطی غزہ میں اس وقت ہوئیں جب ایک مکان بمباری کا نشانہ بنا۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ سے کیے جانے والے مارٹر حملے میں ایک اسرائیلی بچے کی ہلاکت کے بعدعسکری کارروائیوں میں شدت لانے کا اعلان کیا تھا۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے مصر کی ثالثی میں اسرائیل اور فلسطین کے مابین مذاکرات کی فوری بحالی پر زور دیا ہے تاکہ غزہ کے بحران کا خاتمہ ہو سکے۔

حماس کے جلاوطن رہنما خالد مشعل نے اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ فلسطینی سر زمین سے اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے لیے نظام الاوقات طے کرے۔ مصر میں ہونے والے مذاکرات میں شریک حماس کے ایک سینئر رہنما نے اس بات کہ بھی تصدیق کی ہے کہ ان کی تنظیم عالمی عدالت ( آئی سی سی) میں فلسطین کی طرف سے دائر کی جانے والی کسی بھی درخواست کی حمایت کرے گی۔ موسیٰ ابو مرزوق کے مطابق حماس نے اس سلسلے میں صدر محمود عباس کی طرف سے دی جانے والی دستاویز پر دستخط کر دیے ہیں۔

ادھر مصر نے حماس اور اسرئیل میں جنگ بندی کیلیے کوششیں تیز کردی ہیں۔ اسرائیلی مظالم کا شکار فلسطینی عوام کے لیے ترکی نے بجلی گھر فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔ ترک وزیر توانائی تانیر یلدزنے کہا کہ بجلی گھر عراقی شہر بصرہ سے روانہ ہوگا اور غزہ کے ساحل پر پہنچے گا تاکہ محصور شہر کو توانائی فراہم کی جاسکے۔ اسرائیلی جارحیت کے خلاف لندن میں مظاہرہ کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔