- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
عامر کی واپسی،فیصلہ کرنے کیلیے وقت درکار ہے،آئی سی سی
نئی دہلی: آئی سی سی کے سی ای او ڈیوڈ رچرڈسن نے کہا ہے کہ محمد عامر کو ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت دینے کیلیے پی سی بی کی درخواست وصول ہوگئی، پیسر کی واپسی کا فیصلہ کرنے کیلیے وقت درکار ہے۔
نئی دہلی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان نے خط بھجوا دیا لیکن طریقہ کار کے مطابق ہی چلنا پڑے گا، قوانین میں ترمیم کے بعد واپسی کی اجازت دینے سے قبل متعلقہ کھلاڑی کا انٹرویو کرنا ضروری ہے تاکہ اس کی ذہنی حالت کا اندازہ لگایا جائے کہ پہلے کی نسبت کتنی بہتری آئی ہے،اس کے بعد مزید معاملات آگے بڑھائے جائیں گے، یہ کوئی مختصر عمل نہیں ہوگا تاہم ہم اس پر توجہ ضرور دینگے۔ انھوں نے کہا کہ ورلڈ کپ سے چند ماہ قبل ہی مشکوک ایکشن کے حامل بولرز کو گرفت میں لائے جانے کو کسی سازش سے تعبیر کرنا درست نہیں ہے،بازو کو قانونی حد سے زیادہ خم دینے والوں کی تعدادبڑھتی جارہی تھی۔
لہذاکرکٹ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ کریک ڈاؤن میں تاخیر نہیں کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ رپورٹ کیے جانے والے بولرز اپنے ایکشن کی اصلاح کیلیے کام شروع کرچکے ہیں،دوسری طرف ٹیموں کو بھی واضح پیغام مل چکاکہ ایسے کرکٹرز کو منتخب ہی نہ کریں جو قانون کی گرفت میں آجائے گا۔ڈیو رچرڈسن نے کہا کہ بھارتی آف اسپنرہربھجن سنگھ کا دوبار ایکشن رپورٹ ہوا اور انھوں نے اپنی کوشش سے اسے قانونی دائرے کے اندر لانے کیلیے کام کیا،اب کوئی اس حوالے سے ان پر انگلی نہیں اٹھا سکتا۔ رچرڈسن نے کہا کہ ورلڈ کپ میں پچز بیٹسمینوں اور بولرز دونوں کیلیے سازگار ہونگی، نئے ون ڈے قوانین کی وجہ سے فی اوور زیادہ رنز بن رہے لیکن دوسری طرف وکٹیں بھی زیادہ گر رہی ہیں۔
اس فارمیٹ میں جارحانہ کھیل کو فروغ حاصل ہونے سے شائقین کی دلچسپی میں اضافہ ہوا، انھوں نے کہا کہ فلیٹ وکٹوں پر بولرز کو مشکل ضرور پیش آتی ہے،دائرے میں فیلڈرز کی پابندی کی وجہ سے اسپنرز کی کارکردگی میں بھی فرق پڑا لیکن آسٹریلیا میں کنڈیشنز بیٹسمینوں اور بولرز دونوں کیلیے سازگار ہونگی،وہاں سلو بولرزکو بھی مدد ملے گی، زیادہ دلچسپ کرکٹ وہی ہوتی ہے جس کے بارے میں پیشگوئی کرنا مشکل ہو،کبھی ایک ٹیم تو کبھی دوسری کا پلڑا بھاری ہو، مجھے یقین ہے کہ ورلڈ کپ میں ایسے ہی میچزدیکھنے کو ملیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔