- مسلم لیگ(ن)، پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ، بلاول کی بطور وزیرخارجہ واپسی کا امکان
- تربیتی ورکشاپ کا انعقاد، 'تحقیقاتی، ڈیٹا پر مبنی صحافت ماحولیاتی رپورٹنگ کے لئے ناگزیر ہے'
- پی ٹی آئی نے 9 مئی کو احتجاج کا پلان ترتیب دے دیا
- گندم اسکینڈل؛ تحقیقاتی کمیٹی کل رپورٹ پیش کرے گی
- اے آئی ٹیکنالوجی نایاب عوارض کی قبل از وقت تشخیص کرسکتی ہے، تحقیق
- لِنکڈ اِن نے صارفین کے لیے گیمز متعارف کرا دیے
- خاتون کو 54 سال سے گمشدہ اپنی منگنی کی انگوٹھی واپس مل گئی
- پاکستانی ویمن کرکٹ ٹیم دورے پر برطانیہ پہنچ گئی
- اسلام آباد پر حملے کی دھمکی دینے والے کا حشر 9 مئی والوں جیسا ہوگا، شرجیل میمن
- کراچی؛ 50 لاکھ کی ڈکیتی کا ڈراپ سین، رقم جمع کروانے والا ہی واردات کا ماسٹرمائنڈ نکلا
- نائلہ کیانی کا مختصر مدت میں11بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کا ریکارڈ
- 14 سالہ بہن نے موبائل پر لڑکوں کیساتھ دوستی سے منع کرنے پر بھائی کو قتل کردیا
- اذلان شاہ ہاکی کپ: پاکستان نےجنوبی کوریا کو ہرا کرمسلسل دوسری کامیابی سمیٹ لی
- وائٹ ہاؤس کے دروازے سے پُراسرار طور پر کار ٹکرا گئی؛ الرٹ جاری
- امن سبوتاژ کرنے والے عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا، وزیراعلٰی بلوچستان
- مشی گن یونیورسٹی میں تقسیم اسناد کی تقریب اسرائیل کیخلاف مظاہرہ بن گئی
- اوآئی سی ممالک غزہ میں جنگ بندی کیلئے مل کرکام کریں، وزیرخارجہ
- اوور بلنگ پر بجلی کمپنیوں کے افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- نابالغ لڑکی سے جنسی زیادتی کی کوشش؛ 2 نوجوان مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل
- ٹی20 ورلڈکپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کو کتنا انعام ملے گا؟ محسن نقوی نے اعلان کردیا
ایبولا وائرس کی علامات ظاہر ہونے پر مسافر جناح اسپتال منتقل
کراچی: کراچی میں ایبولا وائرس کا ممکنہ پہلامریض سامنے آگیا،مریض کا نام ہارون اور عمر 45 سال ہے، متاثرہ شخص کا تعلق ملیر سے ہے اور وہ قطر کے راستے لائبیریا سے کراچی پہنچا تھا جہاں ایئرپورٹ پرتھرمل اسکینر میں مذکورہ شخص کوتیزبخارکی علامات ظاہرکی گئی جس کے بعد متاثرہ شخص کوایبولاوائرس کی ظاہری علامات پر ایئرپورٹ حکام نے فوری تحویل میں لے لیا جس کی اطلاع محکمہ صحت کے حکام کو دی، ہارون کو جناح اسپتال کے آئسولیشن یونٹ منتقل کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ملیرکا رہائشی ہارون جوایک سال قبل لائیبریا ملازمت کیلیے گیا تھا، پیرکی صبح قطر ایئرویزکے ذریعے سے کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پرپہنچاجہاں اسے ایئرپورٹ پر نصب تھرمل اسکینر کے ذریعے گزرا گیا جس میں تیز بخار کی نشاندہی کی گئی، ایئرپورٹ پر موجودہ نیشنل ریگولیشن اینڈ سروسز وفاقی وزارت صحت کے حکام اور ماتحت ڈاکٹروں نے مسافر ہارون کودوبار تھرمل اسکینرسے گزارا، دوبارہ بخارکی نشاندہی پر اس کے سفری دستاویزات چیک کیے اوربخار کی کیفیت بھی چیک کی۔
ہارون کو درجہ حرارت 103 ڈگری تک تھا جس کی اطلاع ایئرپورٹ حکام نے محکمہ صحت اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام کو دی، مریض کوفوری طورپر جناح اسپتال میں منتقل کرنے کی ہدایت دی گئی لیکن ایئرپورٹ حکام کے پاس کوئی حفاظتی اقدامات یا سامان نہیں تھا، مشتبہ مریض ہارون کوپیرکی صبح جناح اسپتال لایا گیا جب جناح اسپتال انتظامیہ کو مشتبہ ایبولا وائرس مریض کو منتقل کرنے کو کہا گیا تواسپتال انتظامیہ میں کھلبلی مچ گئی کیونکہ جناح اسپتال انتظامیہ کوحفاظتی سامان فراہم نہیں کیا گیا، اسپتال انتظامیہ نے مریض کودوسرے اسپتال منتقل کرنے کے لیے کہالیکن محکمہ صحت کی جانب سے اسپتال انتظامیہ کو آئسولیشن وارڈ میں رکھنے کی ہدایت کی۔
کراچی پہنچنے والا مشتبہ ایبولاوائرس کا پہلا مریض ہارون ایک سال قبل لائبیریا ملازمت کیلیے گیاتھا، ہارون لائبیریا کے شہر کلے اینڈ بنسن انٹرسیکشن مونورویا لائبیریا میں رہائش پذیرتھا جہاں وہ جنریٹرکے اسپرپارٹس بنانے والی فیکٹری میں کام کرتا ہے، ہارون کے اہل خانہ سلیم ہاؤسنگ پروجیکٹ ہاؤس نمبر 35/331 ملت ٹاؤن میں رہائش ہیں، ہارون 29 نومبر کو لائبیریا سے کراچی پہنچنے کیلیے اپنا سفر کیا تھا وہ قطرائیرویزکے ذریعے پہلے موروکو گیا بعد ازاں قطرسے براہ راستہ دوبئی اورکراچی ائیرپورٹ پیرکی صبح پہنچا۔
کراچی میں ایبولا وائرس کا مشتبہ مریض سامنے آنے کے بعد محکمہ صحت کی 27 رکنی اسٹیئرنگ کمیٹی کے ماہرین کااجلاس(آج) منگل کو طلب کرلیا گیا جس کی صدارت سیکریٹری صحت اقبال درانی کرینگے، دریں اثنا معلوم ہوا ہے کہ جناح اسپتال کے آئی سولیشن یونٹ میں زیر علاج مشتبہ ایبولا کے مریض کے نمونے اسپتال انتظامیہ اور عملے نے نہیں لیے، جناح اسپتال کی جوائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے بتایا کہ مشتبہ مریض کامعائنہ اور ٹیسٹ حاصل کرنے کیلیے سامان بھی فراہم نہیںکیا گیا،مریض کے نمونے ریپڈرسپانس عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کی ٹٰیم پیر کی رات نمونے حاصل کریگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔