کالعدم تنظیم القاعدہ کے 5 دہشت گردوں کو جیل بھیج دیا گیا

اسٹاف رپورٹر  بدھ 17 دسمبر 2014
عدالت نے ناقص تفتیش کرنے پر پولیس افسر کیخلاف سخت کارروائی کا حکم دیدیا۔ فوٹو: فائل

عدالت نے ناقص تفتیش کرنے پر پولیس افسر کیخلاف سخت کارروائی کا حکم دیدیا۔ فوٹو: فائل

کراچی: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج سلیم رضا بلوچ نے دہشت گردی، اسلحہ ایکٹ اور آتش گیر مواد رکھنے کے الزام میں گرفتار کالعدم تنظیم القاعدہ کے قاری محمد شاہد عثمان، محمد اسد خان، فواد خان، شاہد انصاری اور محمد عثمان عرف اسلام کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

علاوہ ازیں لائسنس یافتہ اسلحہ رکھنے والے شہری کے خلاف ناقص تفتیش کرنے اور اسے اسلحہ ایکٹ کے مقدمے میں ملوث کرنے پر پولیس آفسر کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا حکم دیتے ہوئے ملزم کو اسلحہ ایکٹ کے مقدمے سے بری کردیا، تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی سہیل جبار ملک نے اسلحہ ایکٹ کے مقدمے میں ملوث ملزم فدا حسین کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کرتے ہوئے مقدمے کے تفتیشی آفسر تھانہ گذری انسپکٹر نصراللہ کیخلاف سخت کارروائی کرنے اور رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

ملزم کے خلاف تھانہ گذری میں زیر دفعہ 231A مقدمہ نمبر 313/13 درج کیا گیا تھا، عدالت نے ملزم کو لائسنس یافتہ پستول رکھنے کے باوجود غیر قانونی اسلحہ میں گرفتار کرنے اور اس کے سرکاری لائسنس میں ردوبدل کرکے لائسنس کو جعلی قرار دینے اور ملزم کو اسلحہ ایکٹ میں گرفتار کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور تفتیشی آفیسر کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا حکم دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔