پشاورکے اسکول میں معصوم بچوں کا قتل عام پاکستان کا نائن الیون ہے، سرتاج عزیز

اے ایف پی/ویب ڈیسک  ہفتہ 20 دسمبر 2014
پشاور حملے کے بعد یہ سوچ ختم ہوگئی کہ  کچھ اچھے اور  کچھ برے طالبان ہیں،مشیر خارجہ۔ فوٹو اے ایف پی

پشاور حملے کے بعد یہ سوچ ختم ہوگئی کہ کچھ اچھے اور کچھ برے طالبان ہیں،مشیر خارجہ۔ فوٹو اے ایف پی

اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کے خارجہ اور سلامتی امور کے مشیر سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ پشاور میں آرمی پبلک اسکول میں دہشت گردوں کی جانب سے قتل عام پاکستان کا نائن الیون ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ اسکول پر دہشت گردی پاکستان کی تاریخ کی سب سے زیادہ سفاکانہ کارروائی ہے، یہ ایسا حملہ ہے جس نے پاکستان کی دہشت گردوں کے خلاف جنگ کے انداز ہی کو تبدیل کرکے رکھ دیا ہے بلکہ اسے گیم چینجر کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی اس کارروائی نے پورے پاکستانی معاشرے کو نہ صرف جڑوں سے ہلا کر رکھ دیا ہے بلکہ اس نے دہشت گردی کے خلاف نئی حکمت عملی اختیار کرنے کا دروازہ بھی کھول دیا ہے، جس طرح 9/11 نے امریکا اور پوری دنیا کو تبدیل کردیا تھا اسی طرح16/12 کا واقعہ پاکستان کا منی نائن الیون ثابت ہوا ہے جس نے پاکستان کو تبدیل کردیا ہے۔

وزیر اعظم کے سلامتی کے مشیر کا کہنا تھا کہ یہ سوچ کہ کچھ اچھے طالبان  اور کچھ برے مکمل طور پر ختم ہوگئی ہے لہذا حکومت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ طالبان ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں اور کسی ایک کے خلاف کارروائی دوسرے گروپ کو موقع دیتی ہے کہ وہ طاقتور ہوجائے جو کہ مستقبل کے لیے خطرہ بن جاتا ہے لہذا اس سوچ کو ہی ختم کردیا گیا ہے اور سب طالبان کو نشانہ بنانے کی پالیسی ہی مستقبل میں دہشت گردی کے خلاف حکمت عملی ہوگی۔ ان کا کہنا تھاکہ دہشت گردی میں ملوث مجرموں کو پھانسی دینے کا آغاز کردیا گیا ہے لیکن اس راستے میں کچھ قانونی رکاوٹیں ہیں جنہیں دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور کچھ ایسی قانونی تبدیلیاں کی جارہی ہیں جس سے ٹرائل کا عمل جلد ممکن ہوسکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔