حمزہ علی عباسی کا اسٹیٹس ہٹایا جانا غلطی تھی، سربراہ فیس بک

نیٹ نیوز  منگل 13 جنوری 2015
حمزہ نے گستاخ میگزین پر حملے پر مغرب کی اظہار رائے کی آزادی کا جائزہ لینے پر لکھا۔ فوٹو : فائل

حمزہ نے گستاخ میگزین پر حملے پر مغرب کی اظہار رائے کی آزادی کا جائزہ لینے پر لکھا۔ فوٹو : فائل

لندن: سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کے بانی اور سی ای او مارک زکر برگ نے پاکستانی ماڈل و اداکار حمزہ علی عباسی کے فرانسیسی رسالے چارلی ہیبڈو پر حملے اور اظہارِ رائے کی آزادی کے حوالے سے شیئر کیے گئے فیس بک اسٹیٹس کو ہٹائے جانے کو ایک ’’غلطی‘‘ قرار دے دیا۔ اس مبینہ غلطی کا اعتراف خود فیس بک کے بانی اور سی ای او مارک زکر برگ نے کیا۔

حمزہ علی عباسی کے اسٹیٹس کو ہٹانے سے متعلق سوال کے جواب میں زکربرگ کا کہنا تھا کہ اسٹیٹس شاید ہٹایا نہیں گیا بلکہ ٹیم سے غلطی ہوئی ہے اور اپنے اس کمنٹ میں فیس بک کے گلوبل آپریشنز اور میڈیا پارٹنر شپ کے نائب صدر جسٹن اوسوفسکی کو ٹیگ کیا ہے۔ مارک زکر برگ کے اس کمنٹ کو اب تک 950 سے زائد افراد لائیک کر چکے ہیں۔ یاد رہے کہ پاکستانی ماڈل و اداکار حمزہ علی عباسی کا کہنا تھا کہ فیس بک انتظامیہ نے ان کی پروفائل کو ڈی ایکٹیویٹ کرکے ان کا وہ اسٹیٹس ہٹا دیا ہے جس میں انھوں نے فرانسیسی رسالے چارلی ہیبڈو کے پیرس میں واقع دفتر پر حملے میں ہونے والی ہلاکتوں کی مذمت کی تھی۔

انھوں نے لکھا تھا کہ جب کوئی حضرت محمدؐ کی شان میں گستاخی کرتا ہے تو خون کھول اٹھتا ہے تاہم اس سے کسی فرد کو یہ حق حاصل نہیں ہوتا کہ وہ کسی کو قتل کرے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مغرب کو اپنی اظہار رائے کی آزادی کی تعریف کا از سر نو جائزہ لینا چاہیے، دوسری صورت میں دوبلین سے زائد مسلمان آبادی میں سے کوئی بھی اٹھے گا اور ناحق قتل شروع کردے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔