- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے پر اتفاق
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
حمزہ علی عباسی کا اسٹیٹس ہٹایا جانا غلطی تھی، سربراہ فیس بک
لندن: سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کے بانی اور سی ای او مارک زکر برگ نے پاکستانی ماڈل و اداکار حمزہ علی عباسی کے فرانسیسی رسالے چارلی ہیبڈو پر حملے اور اظہارِ رائے کی آزادی کے حوالے سے شیئر کیے گئے فیس بک اسٹیٹس کو ہٹائے جانے کو ایک ’’غلطی‘‘ قرار دے دیا۔ اس مبینہ غلطی کا اعتراف خود فیس بک کے بانی اور سی ای او مارک زکر برگ نے کیا۔
حمزہ علی عباسی کے اسٹیٹس کو ہٹانے سے متعلق سوال کے جواب میں زکربرگ کا کہنا تھا کہ اسٹیٹس شاید ہٹایا نہیں گیا بلکہ ٹیم سے غلطی ہوئی ہے اور اپنے اس کمنٹ میں فیس بک کے گلوبل آپریشنز اور میڈیا پارٹنر شپ کے نائب صدر جسٹن اوسوفسکی کو ٹیگ کیا ہے۔ مارک زکر برگ کے اس کمنٹ کو اب تک 950 سے زائد افراد لائیک کر چکے ہیں۔ یاد رہے کہ پاکستانی ماڈل و اداکار حمزہ علی عباسی کا کہنا تھا کہ فیس بک انتظامیہ نے ان کی پروفائل کو ڈی ایکٹیویٹ کرکے ان کا وہ اسٹیٹس ہٹا دیا ہے جس میں انھوں نے فرانسیسی رسالے چارلی ہیبڈو کے پیرس میں واقع دفتر پر حملے میں ہونے والی ہلاکتوں کی مذمت کی تھی۔
انھوں نے لکھا تھا کہ جب کوئی حضرت محمدؐ کی شان میں گستاخی کرتا ہے تو خون کھول اٹھتا ہے تاہم اس سے کسی فرد کو یہ حق حاصل نہیں ہوتا کہ وہ کسی کو قتل کرے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مغرب کو اپنی اظہار رائے کی آزادی کی تعریف کا از سر نو جائزہ لینا چاہیے، دوسری صورت میں دوبلین سے زائد مسلمان آبادی میں سے کوئی بھی اٹھے گا اور ناحق قتل شروع کردے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔