- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری تنازع پر مذاکرات کامیاب
لوازنے: امریکا سمیت 6 عالمی طاقتوں کے درمیان ایران کے متنازع جوہری پروگرام پر مذاکرات کامیاب ہوگئے جب کہ معاہدے کی دستاویزات 30 جون تک تیار کرلی جائیں گی۔
سوئٹزرلینڈ کے شہر لوازنے میں کئی روز سے جاری مذاکرات میں فریقین کے درمیان اتفاق ہوگیا ہے جس کی ایرانی صدر حسن روحانی کی جانب سے بھی تصدیق کردی گئی ہے جب کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ایران کے جوہری پروگرام کے مسئلے کے حل کیلئے فریم ورک طے پا چکا ہے جس پر عالمی قوتوں نے بھی رضا مندی ظاہر کردی ہے۔جرمنی کے وزیر خارجہ نے بھی فریقین کے درمیان رضا مندی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عالمی قوتوں اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے پر مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں جو جوہری تنازع کے حل میں اہم پیش رفت ہے جب کہ معاہدے کا مسودہ تیار کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر بارک اوباما نے ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان مذاکرات کی کامیابی کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان متنازع جوہری پروگرام پر معاہدہ طے پاگیا تاہم معاہدے کی دستاویزات 30 جون تک تیار کی جائیں گی جس کے بعد 10 سال تک ایران کوئی ایٹمی ری ایکٹر قائم نہیں کرسکے گا اور معاہدے کی پاسداری کی صورت میں ایران پرعائد اقتصادی پابندیاں بھی اٹھالی جائیں گے جب کہ ایران کےایٹمی پروگرام پرسمجھوتا اسرائیل کے لیے بہترین ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایران کو یورنییم افزودگی کی شرح مقررہ حد تک لانے کے ساتھ اسے نیوکلئیر ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی جب کہ ایران کے بلیسٹک میزائل پروگرام پر کڑی نظررکھی جائے گی اور اگردھوکا دیا گیا تو دنیا اسے دیکھے گی۔
امریکی صدر نے واضح کیا کہ ایران کے جوہری پروگرام پر کسی بھی ملک سے زیادہ نگرانی کی جائے گی جب کہ اس حوالے سے امریکی عوام اور کانگریس کوبھی اعتماد میں لیا جائے گا۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ فیڈریکا موغرینی نے معاہدے کو اچھی خبر قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو یورینیم افزودگی کی شرح کم کرنا ہوگی، یورپ اور امریکا ایران پر پابندیاں ختم کردیں گے جب کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر اقوام متحدہ میں ووٹنگ بھی ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔