ٹرانسمیشن لائنز اضافی بجلی ترسیل کرنے کی صلاحیت سے محروم

تنویر محمود راجہ  پير 13 اپريل 2015
1071 ملین ڈالر کی لاگت سے جاری 20 منصوبے آئندہ سال دسمبر تک مکمل ہوں گے۔ فوٹو: فائل

1071 ملین ڈالر کی لاگت سے جاری 20 منصوبے آئندہ سال دسمبر تک مکمل ہوں گے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی وزارت پانی و بجلی کیلیے بجلی کی ترسیل(ٹرانسمیشن لائنز) کے نظام میں مسائل ایک نئے چیلنج کے طور پر سامنے آگئے۔

متعدد حکومتی دعووں کے باوجود ٹرانسمیشن لائنز کی اپ گریڈیشن کے کئی منصوبے تاحال التوا کا شکار ہیں۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق آئی پی پیز یا دیگر ذرائع سے موسم گرما کے لیے اضافی بجلی پیدا کرنے کے باوجود ابھی ٹرانسمیشن سسٹم اس قابل نہیں ہوا کہ وہ ملکی ضرورت کے مطابق مطلوبہ لوڈ برداشت کر سکے، ٹرانسمیشن لائنز کی مرمت اور اپ گریڈیشن کے جاری منصوبے وقت پر مکمل ہوتے نظر نہیں آ رہے اور انھیں مکمل ہونے میں مزید6 سے 7 سال کا عرصہ درکار ہوگا۔

وزارت پانی و بجلی نے بجلی کی ترسیل سے متعلق مسائل سے نمٹنے اور اس نظام کو بہتر بنانے کے لیے قلیل مدتی، وسط مدتی اور طویل مدتی پلان بنایا ہے جس کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک اور عالمی بینک سمیت دیگر اداروں کے تعاون سے جاری منصوبے 2022 میں مکمل ہوں گے۔ وزارت پانی و بجلی کی طرف سے بتایا گیاکہ ایکنک کی منظوری سے1071ملین ڈالر کی لاگت سے 20 مختلف منصوبے شروع کیے گئے ہیں جو آئندہ سال دسمبر تک مکمل ہونگے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔