- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
آئر لینڈ عوامی رائے سے ہم جنس پرستوں کو شادی کی اجازت دینے والا پہلا ملک بن گیا
ڈبلن: آئر لینڈ کی عوام کی اکثریت نے ہم جنس پرستوں کی شادی کے حق میں ووٹ دے کر ایک نئی تاریخ رقم کردی جب کہ طاقتور کیھتولک چرچ کے لیے اسے ایک بڑا دھچکا قرار دیا جارہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آئر لینڈ میں ہم جنسوں کی شادی پر ہونے والے ریفرنڈم میں لوگوں نے بھر پور حصہ لیا جس میںاب تک 43 میں سے میں سے 40 حلقوں سے حاصل ہونے والے سرکاری نتائج کے مطابق 62.3 فیصد عوام نے ہم جنس پرستی کی شادی کے حق میں ووٹ دیا۔ نتائج کے اعلان کے ساتھ ہی ’’ہاں‘‘ کو ووٹ دینے والے سپوٹر دیوانہ وار قص کرتے اور قوس قزح کے رنگ والے پرچم اپنے ہاتھوں میں لہراتے ہوئے ڈبلن کی سڑکوں اور گلیوں میں نکل آئے۔
نتائج کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ہاں ووٹ کے حق میں مہم کی رہنما پینٹی بیلس کاکہنا تھا کہ آج کا دن آئرش عوام کے لیے حیرت انگیز ہے اور آج کی رات صرف جشن منانے کی رات ہے۔ ہم جنس پرستوں کی شادی کی ایک اور حامی او گریڈی کا کہنا تھا کہ آج کی ووٹنگ نے انہیں اپنے ملک میں ہر ایک کے برابر کھڑا کردیا ہے۔
واضح رہے کہ آئر لینڈ ہم جنس شادی کو قانونی حیثیت دینے والا 19 واں اور یورپ کا 14 واں ملک بن گیا ہے جب کہ آئرلینڈ میں کیتھولک چرچ ایک طاقتور چرچ سمجھا جاتا ہے جو کہ ہم جنس شادی کا سخت مخالف رہا ہے اسی لیے 1993 تک آئرلینڈ میں اس طرح کی شادی کو غیر قانونی قرار دیا گیا تھا تاہم موجودہ ریفرنڈم نے چرچ کو شدید دھچکا پہنچایا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔