- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
انٹرنیٹ دوستی کا ماضی، حال اورمستقبل!
#Twitter, #Facebook,or #Whatsapp ko toh log aise hi badnam karte hein, . . . . . . . . . Asli taqleef to #fake #ID deti hai! :P
— A.Khan (@AbbiKhann) May 22, 2014
آج، درندے بھی وہی ہیں، طریقے بھی وہی ہیں، مگر اب کی بار ان کے ہتھیار تبدیل ہوچکے ہیں، یہ ہتھیار مزید جدید ہوچکے ہیں۔ اب ایم ایس این کی بجائے فیس بُک اور ٹویٹر جس میں آپ کی پرسنل پروفائل جسے جس قدر بھی محفوظ بنایا جائے غیر محفوظ ہی رہتی ہے۔ آپ کون ہیں، کیا ہیں، کیا کرتے ہیں، کون کون آپ کے دوست ہیں، آپ کیا ’’لائیک‘‘ کرتے ہیں۔ سب آپ کی پروفائل پر موجود ہے۔ اگر آپ اس جدید ٹیکنالوجی کا مفید استعمال کرنا چاہتے ہیں تو یقیناً اس حوالے سے بہت سے مفید آپشن موجود ہیں اور اگر آپ اس کے غلط استعمال کے ساتھ ان ہی بھیڑیوں کا شکار بننا چاہتے ہیں تب بھی آپ کے سامنے تمام راستے عیاں ہیں، فرق صرف ہے تو اس بات کا کہ آپ کون سا راستہ اختیار کرتے ہیں!
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔