کراچی میں گرمی سے ہلاکتیں؛ گلوبل وارمنگ اور گرم موسم کا عادی نہ ہونا وجوہ قرار

شبیر حسین  جمعـء 31 جولائی 2015
 گرمی کی شدید لہر کی اصل وجہ گلوبل وارمنگ کے باعث موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات تھے،رپورٹ فوٹو:فائل

گرمی کی شدید لہر کی اصل وجہ گلوبل وارمنگ کے باعث موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات تھے،رپورٹ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: کراچی میں گزشتہ دنوں گرمی کی شدید لہر کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر ہونیوالے انسانی جانوں کے ضیاع کی سائنسی وجوہ معلوم کرنے کیلیے بنائی گئی ماہرین پر مشتمل کمیٹی نے اپنی تحقیقات پر مبنی رپورٹ اور سفارشات وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مشاہداللہ خان کو پیش کردیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گرمی کی شدید لہر کی اصل وجہ گلوبل وارمنگ کے باعث موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات تھے، انسانی جانوں کے ضیاع کی بنیادی وجہ وہاں کے لوگوں میں گرمی کی شدت کو برداشت کرنے عادت اور صلاحیت نہ ہونا تھی، عموماًگرمی کی لہر3 سے5 دنوں پر محیط ہوتی ہے ۔

جس دوران موسم شدید گرم اور مرطوب ہوتا ہے، کراچی میں گرمی کی شدید لہر کے دوران عموماًدرجہ حرارت45 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہا لیکن اس دوران ہوا کا کم دباؤ،ہوا کی رفتار میں کمی اور نمی کی تناسب میں اضافے کے باعث ہیٹ انڈیکس تقریباً66 ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا ۔

جس کے باعث لوگوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا رہا۔ ماہرین کے مطابقپانی سپلائی نہ ہونے اور کے الیکٹرک میں بریک ڈاؤن انسانی جانوں کے ضیاع میں اضافے کا جواز نہیں۔رپورٹ میں سفارشات کی گئیں کہ موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے کیلیے حفاظتی اقدمات کرنے کی ضرورت ہے۔

علاقائی سطح پر آگاہی مہم شروع کی جائے، لوگوں کو تربیت دی جائے، تعلیمی نصاب میں قدرتی آفات سے نمٹنے سے متعلق مضامین شامل کیے جائیں، سبزہ اور پودوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے، عوامی مقامات پر کول سینٹر تعمیر کیا جائے، گرمی سے متاثر ہونیوالے علاقوںمیں ہیٹ اور ہیلتھ الرٹ وارننگ سسٹم بنایا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔