- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
ایگزیکٹ نے5 سال میں30 ارب کا کالا دھن سفید کیا
اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارا ایف آئی اے ایگزیکٹ اسکینڈل کی مکمل تحقیقات کے بعد اس نتیجے پرپہنچا ہے کہ کمپنی بڑے پیمانے پر منی لانڈرنگ میں ملوث ہے۔
ایف آئی اے نے کمپنی کیخلاف فراڈکے علاوہ منی لانڈرنگ کے مقدمات درج کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایکسپریس کو بتایاکہ آئی ٹی کمپنی نے اندرون ملک اورآف شوربینک اکاؤنٹس کے ذریعے سالانہ تقریبا6ارب کا کالادھن سفیدکیا ہے۔ایف آئی اے نے5سال کی تقریباً 30 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے ثبوت حاصل کر لیے ہیں ،ان ثبوتوں کی بنیاد پرایف آئی اے نے ایگزیکٹ کیخلاف منی لانڈرنگ کامقدمہ بھی درج کرنے کافیصلہ کیا ہے ۔
واضح رہے ملک کا سب سے بڑا آئی ٹی ہاؤس ہونے کی دعویدارکمپنی کیخلاف ایف آئی اے نے نیویارک ٹائمزکی رپورٹ کے بعد تحقیقات شروع کی تھی ۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایگزیکٹ بین الاقوامی سطح پرمختلف یونیورسٹیوں کی جعلی ڈگریاں جاری کرنے میں ملوث ہے ۔
ایف آئی اے نے کمپنی کے چیف ایگزیکٹیواورچنددوسرے ڈائریکٹرز کوحراست میں لے کر ابتدائی تفتیش شروع کی اور انھیں کراچی سے اسلام آباد منتقل کردیا تھا۔یہ افراد تفتیش کیلیے ریمانڈ پرایف آئی اے کے پاس ہیںجوان کے اصل کاروباراورغیرقانونی سرگرمیوں کوبے نقاب کرنے کیلیے تحقیقات کررہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔