این اے 122 کا ضمنی الیکشن مسلم لیگ (ن)اور تحریک انصاف میں گھمسان کا رن ثابت ہوگا

 پير 31 اگست 2015
تحریک انصاف نے سیاسی طاقت کے بھرپور مظاہرے کیلیے منظم مہم چلانے کی پلاننگ کرلی۔ فوٹو: فائل

تحریک انصاف نے سیاسی طاقت کے بھرپور مظاہرے کیلیے منظم مہم چلانے کی پلاننگ کرلی۔ فوٹو: فائل

لاہور: لاہور کے حلقہ این اے 122 میں ضمنی الیکشن تحریک انصاف اور ن لیگ کے درمیان یکطرفہ میچ نہیں ہوگا بلکہ آخری گیند تک میچ کاپانسہ بدلتا رہے گا یہ الیکشن دونوں بڑی جماعتوں کے درمیان گھمسان کا رن ثابت ہوگا۔

تحریک انصاف کی قیادت نے بلدیاتی الیکشن کے پیش نظر این اے 122میں سیاسی طاقت کے بھرپورمظاہرے کے لیے نہایت منظم اور وسیع انتخابی مہم چلانے کی منصوبہ بندی کی ہے جس کے تحت کپتان عمران خان انتخابی شیڈول کے اعلان کے بعد این اے 122 میں مسلسل 10 روز تک ڈیرے ڈالے رکھیں گے، یونین کونسل کی سطح پرعوامی رابطہ مہم میں شریک ہونے کے علاوہ عمران خان پی پی147 اور پی پی 148 میں 2 بڑے انتخابی جلسوں سے بھی خطاب کریں گے۔ تحریک انصاف کے نیشنل آرگنائزر شاہ محمود قریشی اور پنجاب کے آرگنائزر چوہدری سرور بھی نان اسٹاپ انتخابی مہم چلائیں گے۔ حلقے میں رہائش پذیر مرکزی رہنما اعجاز چوہدری، اسلم اقبال اور تمام ضلعی قیادت بھی اپنے رابطوں کا بھرپور استعمال کریگی۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ عمران خان نے تحریک انصاف کے ان تمام رہنماؤں کوانفرادی طور پر علیم خان اور شعیب صدیقی کی مکمل نیک نیتی کے ساتھ حمایت اور عملی مدد کی ہدایت کی ہے جنھوں نے ماضی میں علیم خان کے خلاف گروپ بندی بنا رکھی تھی۔ اس حوالے سے اعجاز چوہدری نے ٹکٹ کا اعلان ہوتے ہی عبدالعلیم خان کی مکمل حمایت کا اعلان کر دیا تھا۔ عمران خان نے ایک بڑا غیر معمولی قدم اٹھاتے ہوئے گزشتہ روز تحریک انصاف کی ویب سائٹ پر ’’WHY I CHOSE ALEEM KHAN ‘‘کے عنوان سے ایک مفصل مضمون میں عبدالعلیم خان اورشعیب صدیقی کی تحریک انصاف کے لیے سیاسی خدمات کے علاوہ علیم خان کی سماجی سرگرمیوں کا خصوصی ذکر کیا ہے۔ عبدالعلیم خان 2013 ء کے الیکشن میں ٹکٹ نہ ملنے کے باوجود پارٹی سے وفادار رہے ۔عمران خان نے کہا ہے کہ جو لوگ عبدالعلیم خان کے خلاف بے بنیاد مہم چلارہے ہیں وہ انصافین نہیں بلکہ ’’ٹروجن ہارس‘‘ ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔