عالمی ضمیر کو جگانے والا ننھا فرشتہ ’’ایلان کردی‘‘ منوں مٹی تلے جا سویا

خبر ایجنسیاں  جمعـء 4 ستمبر 2015

دمشق: عالمی ضمیرکو جھنجھوڑنے اور دنیا بھر کے دل دہلانے دینے والے 3 سالہ شامی بچے ایلان کو اس کے اہل خانہ کے ساتھ کوبانی کے شہدا قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔

2 روز قبل ترکی کے ساحل پر موت کا شکار ہونے والے 3 سالہ ایلان کُرد کی تصویر کروڑوں افراد کے دلوں کو گرماگئی اور اس کربناک تصویر نے برطانیہ سمیت کئی ممالک کو مجبور کیا کہ وہ اپنی پالیسی بدل کر لیبیا، عراق اور خصوصاً شام کے تارکینِ وطن کو پناہ دینے پر غور کریں۔

کوبانی سے چلنے والے ایلان کو اس کے بھائی اور ماں کے ساتھ آہوں اور سسکیوں میں میں کوبانی کے ہی شہدا قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا جہاں اس سانحے میں زندہ بچ جانے والے گھر کے بدقسمت سربراہ عبداللہ نے اپنے پیاروں کو لحد میں اتارا۔

واضح رہے کہ کوبانی میں داعش کے قتلِ عام کے بعد صرف 10 دن میں ان کے خاندان کے 11 افراد کو موت کی گھاٹ اتارا گیا تھا جس کے بعد خوفزدہ عبداللہ اپنی بیوی ریحان اور 2 بیٹوں ایلان اور گلپ کو لے کر ترکی سے یورپی ساحلوں کی جانب روانہ ہوئے لیکن رات کی تاریکی میں ان کی کشتی یونانی جزیرے کوس کے قریب الٹ گئی اور بہت کوشش کے باوجود عبداللہ کی بیوی اور دونوں بچوں کو نہ بچایا جاسکا۔

عبداللہ کے مطابق دونوں بد نصیب بچے ان کے ہاتھوں سے پھسل کر سمندر میں چلے گئے اور وہ تیر کر دوبارہ ترکی کے ساحل تک پہنچے۔ چند گھنٹوں بعد ترک رضاکاروں کو ساحل پر ننھے ایلان کی لاش ملی جس اس کی تصاویر اور ویڈیو نے پوری دنیا کو اشکبار کردیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔