امریکی طیاروں کی افغانستان میں اسپتال پرآدھے گھنٹے تک بمباری؛ عملے کے ارکان سمیت 19 افراد ہلاک

اے ایف پی/ویب ڈیسک  ہفتہ 3 اکتوبر 2015

کابل: امریکی جنگی طیاروں نے قندوز میں بین الاقوامی اسپتال پر بمباری کردی جس کے نتیجے میں عملے کے 9 ارکان سمیت 19 افراد ہلاک ہوگئے جس میں 2 بچے بھی شامل ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں اداے کے مطابق قندوز میں طالبان کا قبضہ چھڑانے کے لیے امریکی طیاروں نے فضائی حملہ کیا جس کا نشانہ طالبان کی بجائے بین الاقوامی طبی ادارہ ایم ایس ایف کی عمارت بن گئی جس میں عملے کے 9 ارکان سمیت 19 افراد ہلاک اور37 زخمی ہوگئے جب کہ اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ بین الاقوامی طبی ادارے کے ایک اہلکار کے مطابق انہوں نے قندوز میں حملے سے قبل امریکی اوراتحادی فوجوں کو مطلع کردیا تھا کہ یہاں ایک عالمی اسپتال بھی موجود ہے تاہم اس کے باوجود امریکی طیاروں نے نہ صرف اسپتال پر بمباری کی بلکہ 30 منٹ تک اسپتال پر بم برساتے رہے۔

فرانسیسی امدادی ادارے ایم ایس ایف کے جاری بیان میں بھی کہا گیا ہے کہ قندوز میں ان کے ٹراما سینٹر کو نشانہ بنایا گیا، انتہائی افسوس سے بتایا جا رہا ہے کہ تنظیم کے 9 ممبران سمیت  اس حملے میں 19 افراد ہلاک، 37 زخمی اور کئی لاپتہ ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حملے کے آغاز میں ہی کابل اور واشنگٹن کو بتا دیا تھا کہ اسپتال کو نشانہ نہ بنایا جائے۔

دوسری جانب افغان فوج کے ترجمان نے دعوی کیا ہے کہ طالبان نے اسپتال میں پناہ لے رکھی تھی اور وہاں سے امریکی اور افغان فوجوں پر حملہ کیا جارہا تھا تاہم وہ اس حملے میں امدادی کارکنان کے ہلاک ہونے پر دکھ کا اظہار کرتے ہیں۔

دوسری جانب اقوام متحدہ نے امریکی حملے میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کو جنگی جرم قرار دیا ہے جب کہ امریکا کے ڈیفنس چیف ایش کارٹر کا کہنا ہے کہ اسپتال میں طیاروں کی بمباری المناک حادثہ ہے تاہم امریکی فوج افغان آرمی کی حمایت میں کارروائی کر رہی ہے تاہم المناک حادثے کی افغان حکومت کے ساتھ مل کر شفاف تحقیقات کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قندوز میں آخر کیا ہوا اسے جاننے کی کوشش کی جارہی ہے تاہم ہماری تمام تر ہمدردیاں متاثرہ افراد کے ساتھ ہیں۔

واضح رہے کہ ایم ایس ایف ٹراما سینٹر قندوز میں واحد طبی مرکز ہے جہاں انتہائی زخمی مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔