- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کردئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملہ؛ 2 دہشت گرد ہلاک
- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی20 بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
میں نے فرانس کا جھنڈا کیوں لگایا؟؟
#Facebook is requesting to change picturess in solidarity with #France Well, do you have other options too? For #Palestine and #Pakistan?
— Qasim Zafar (@QasimZaffar) November 14, 2015
Gunmen were heard shouting 'Allahu Akbar' but I did the same tonight, in my room, praying for those killed & their families #Paris
— Ayisha Malik (@Ayisha_Malik) November 14, 2015
اگر ہم ایک سطر میں اس کا جواب دیں تو یہ بالکل ناانصافی اور زیادتی ہے، مگر جس وقت اور جن حالات کے پیشِ نظر یہ ہو رہا ہے ان پر بحث کی ضرورت ہے۔ اول یہ کہ کیا اسکا مقصد مغرب کی پیروی کرتے ہوئے مسلم ممالک میں ہونے والے مظالم کو نظر انداز کرنا ہے؟ جی نہیں ۔۔۔ اس کا سادہ سا مقصد یہ ہے کہ وہ لوگ جنہوں نے اسلام کا نام لے کر اس مکروہ عمل کو سر انجام دیا ان کی حوصلہ شکنی کی جائے، اخبارات کے مطابق ایک حملہ آور نے ’’الله اکبر‘‘ کہا اور گولیوں کی بوچھاڑ کردی، اس کو سننے والا عام مغربی یہی کہے گا کہ یہ مسلمانوں کا کلمہ ہے اور دنیا بھر میں بسنے والے مسلمان ایسے ہی سوچتے ہیں۔
اسی وجہ سے مسلمانوں کے اس رویے کو دنیا بھر کے میڈیا نے کور کیا اور اس پر اسٹوریز کیں، یاد رہے کہ جب عراق جنگ کا فیصلہ ہوا تھا تو سب سے بڑے احتجاجی مظاہرے یورپ میں ہوئے تھے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں اور عوام نے اس جنگ کی شدید مخالفت کی تھی، دوسری بات یہ کہ ان حملوں کا زیادہ نقصان مسلمانوں کو ہی ہوگا جیسے 9/11 کے بعد ہوا۔ ہوائی اڈوں پر مسلمانوں کو، داڑھی والوں کو زیادہ مشکوک نظروں سے دیکھا جانے لگے گا، مسلمانوں کے لئے یورپ میں قوانین اور سخت ہوجائیں گے، ہم تو اپنے اپنے ممالک میں جیسے رہ رہے تھے ویسے رہیں گے، مشکل ہمارے ان ہم وطنوں کو ہوگی جو ان ملکوں میں رہتے ہیں اور ہر روز یہاں رہنے والوں سے سامنا ہوتا ہے، اس صورتِ حال میں وہ کیسے خود کا دفاع کریں گے۔
Those who still think Islam promotes violence. Here's Islamic narrative #ParisAttacks #ParisShooting #Muslims pic.twitter.com/8IDqFJfZVy
— مُتعجب (@Moha_Alruwaili) November 14, 2015
آخر میں یہی کہوں گا کہ اس سے پہلے کہ ہم مغرب کی طرف دیکھیں کہ وہ ہمارے ساتھ انصاف نہیں کر رہا، میرے خیال میں ہمیں اپنے ساتھ انصاف کرنے کی ضرورت ہے، ہماری حکومتوں کو اپنے طور پر کوشش کرنے کی ضرورت ہے ورنہ ہم ہمیشہ یہی رونا روتے رہیں گے کہ ہمارے شہیدوں کو اہمیت نہیں دی جا رہی۔
جس پر گذرتی ہے وہی جانتا ہے، پچھلے سال جب پشاور میں حملہ ہوا تو اس ملک پر قیامتِ صغرا کا عالم تھا اور اس حال میں ہم سب سیاسی، مذہبی وابستگی، آپس کے اختلافات بھلا کر ان خاندانوں کے دُکھ میں برابر کے شریک تھے جن کے پھول جیسے بچے محض اس لیے بھون دئیے گئے کہ ان کا ملک دہشتگردوں کے خلاف لڑ رہا تھا۔ اطلاعات کے مطابق یہ حملے بھی فرانس کے داعش کے خلاف حملوں کا نتیجہ ہیں جس میں وہ بے قصور شہری مارے گئے جن کا اس سے کوئی تعلق بھی نہیں تھا۔
مسلمانوں خصوصاً پاکستان پر ہمیشہ یہ الزام لگتا ہے کہ ہم دہشتگردوں کے لئے ’’نرم گوشہ‘‘ رکھتے ہیں اور اگر ظلم کے خلاف ہم چپ کرجائیں تو اس نظریے کو اور تقویت ملے گی کہ ابھی بھی مسلمان غیر مسلموں کے دھماکوں میں مرنے پر خوش ہوتے ہیں، جبکہ اس عمل سے ہم اپنے اور ان کے درمیان جنہوں نے اسلام کا نام لے کر یہ گھناؤنا کام کیا اور بے گناہ انسانوں کو ناحق قتل کیا سے، فاصلہ قائم کرسکتے ہیں اور دنیا کو پیغام دے سکتے ہیں کہ مسلمانوں اور اسلام کا ان سے کوئی تعلق نہیں۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔