- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
بھارت میں رواں برس ہندو انتہا پسندی عروج پر پہنچ گئی، 86 افراد قتل
نئی دہلی: بھارتی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میںانکشاف کیا گیا ہے کہ رواں سال اکتوبرتک بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے تشددکے630 واقعات پیش آئے جن میں86افراد کوقتل کیا گیا۔
رپورٹ میں کہاگیاکہ گزشتہ4 ماہ کے دوران300 فرقہ وارانہ فسادات ہوئے جن میں 35افراد کو قتل کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق 2013 میں اس طرح کے823 واقعات اور2014 میں644 واقعات ہوئے۔ رپورٹ میں وزارت داخلہ نے کہاکہ فرقہ وارانہ جھگڑے زیادہ ترسوشل میڈیا کی وجہ سے ہورہے ہیں، سوشل میڈیا میں اشتعال انگیز باتیں ہوتی ہیں جو تنازعات کا باعث بن جاتی ہیں۔
رواں سال جون تک فرقہ ورارانہ تشدد کے330 واقعات ہوئے جن میں51 افراد مارے گئے جبکہ 2015 میں 1899افرادزخمی بھی ہوئے۔ رپورٹ میں کہاگیاکہ2015 میں کوئی بڑافرقہ وارانہ فساد نہیں ہوا لیکن 2 اہم فرقہ وارانہ واقعات ضرورپیش آئے۔ ایک فریدآبادکے علاقے اٹالی میں ایک عبادت گاہ کی تعمیر پراوردوسرا اترپردیش کے علاقے دادری میں جہاں50 سالہ محمداخلاق کوگھر میں گائے کا گوشت رکھنے کے شبہے میں قتل کیاگیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔