لودھا کمیٹی سفارشات، بھارتی بورڈ حکام کی نیندیں اڑگئیں

اسپورٹس ڈیسک  پير 8 فروری 2016
عدالتی ڈیڈلائن سے قبل عملدرآمد کیلیے 19 فروری کو خصوصی اجلاس طلب کرلیاگیا۔ فوٹو؛ فائل

عدالتی ڈیڈلائن سے قبل عملدرآمد کیلیے 19 فروری کو خصوصی اجلاس طلب کرلیاگیا۔ فوٹو؛ فائل

ممبئی: سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن نے بھارتی کرکٹ بورڈ کی نیندیں اڑادیں، لودھا کمیٹی سفارشات پر عملدرآمد کے حوالے سے خصوصی جنرل میٹنگ طلب کرلی، لیگل کمیٹی کسی فیصلے پر نہیں پہنچ پائی، 19 فروری کو ایسوسی ایشنز کی مشاورت سے حکمت عملی طے کی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے کرکٹ بورڈ کو لودھا کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کیلیے 3 مارچ کی ڈیڈ لائن دی تھی جس سے اس کے ہوش اڑے ہوئے ہیں کیونکہ جسٹس ٹھاکر اور جسٹس ابراہیم خلیف اللہ پر مشتمل دو رکنی بینچ واضح کرچکا ہے کہ اگر بی سی سی آئی کو کوئی مسئلہ ہے تو لودھا اصلاحات کو وہ خود نافذ کردیتے ہیں۔ گذشتہ روز ممبئی میں اس حوالے سے لیگل کمیٹی کا ایک اہم اجلاس ہوا، جس میں بورڈ کے صدر ششانک منوہر بھی شریک تھے، اس میں لودھا کمیٹی کی سفارشات پر غور کیا گیا۔

بعد ازاں منوہر نے تو کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ لیگل کمیٹی نے اصلاحات کو کرکٹ کیلیے بہتر تو قرار دیا مگر ساتھ میں اس پر عملدرآمد کی راہ میں حائل کئی مشکلات کی بھی نشاندہی کردی، جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ فوری طور پر خصوصی جنرل میٹنگ بلائی جائے جس میں تمام معاملات ایسوسی ایشنز کے سامنے رکھ کر ان کی مشاورت حاصل کی جائے، اسی روشنی میں سپریم کورٹ کیلیے جواب بھی تیار کیا جائے گا۔

ایک اور ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ آئین کے تحت خصوصی جنرل میٹنگ بلانے کیلیے 21 روز قبل نوٹس جاری کرنا ضروری ہے مگر چونکہ یہ ایک سنجیدہ نوعیت اور فوری حل طلب معاملہ ہے، اس لیے 19 فروری کو ہی میٹنگ بلائی جاسکتی اور اس کے لیے جلد ہی باقاعدہ نوٹس جاری کردیا جائے گا۔واضح رہے کہ کمیشن نے بورڈ کے انتظامی امور میں انقلابی تبدیلیوں کی سفارشات کی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔