برطانیہ کا یورپی یونین سے انخلا ؛مالیاتی منڈیوں میں بھونچال، نئے عالمی اقتصادی بحران کا خدشہ

اے ایف پی  ہفتہ 25 جون 2016
جرمن وبرٹش بانڈزپرمنافع منفی،ابھرتی معیشتوںکوبڑا دھچکہ، اربوں ڈالر نقصان، سونے کی قیمت 2سال کی بلند ترین سطح پر،تاریخ کاسب سے بڑاشاک ہے،ماہرین  فوٹو: فائل

جرمن وبرٹش بانڈزپرمنافع منفی،ابھرتی معیشتوںکوبڑا دھچکہ، اربوں ڈالر نقصان، سونے کی قیمت 2سال کی بلند ترین سطح پر،تاریخ کاسب سے بڑاشاک ہے،ماہرین فوٹو: فائل

لندن:  برطانوی عوام کی اکثریت کے یورپی یونین چھوڑنے کے حق میں غیرمتوقع طور پر ووٹ دینے سے دنیا بھر کی مالیاتی منڈیون میں بھونچال آگیا اور معاشی افق پر گہری بے یقینی کے باعث نئے عالمی اقتصادی بحران کے خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

گزشتہ روزبرطانوی ریفرنڈم کے نتائج کا خلاف توقع انخلا کے حق میں اعلان آنے پر ایشیا ویورپ سمیت دنیا بھر کی حصص مارکیٹس منہ کے بل آگریں، لندن کی اسٹاک مارکیٹ 7.5 فیصد گرگئی اور پاؤنڈ کریش کرگیا، اس کی قدر 10 فیصد کی کمی سے 1.3229 ڈالر رہ گئی جو 31 سال کی کم ترین سطح ہے، یورو کی قیمت بھی امریکی ڈالر کے مقابل گر گئی، یورپی حصص مارکیٹس میں سرمایہ کاروں کو بھاری نقصانات کا سامنا کرنا پڑا، ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں بھی بگاڑ دیکھا گیا، شیئرپرائسز تیزی سے نیچے آئیں۔ واضح رہے کہ تجزیہ کار اور ماہرین پیش گوئی کر رہے تھے کہ برطانوی شہریوں کی اکثریت یورپی یونین میں رہنے کے حق میں ووٹ دے گی، سروے نتائج بھی اسی رائے کو تقویت دے رہے تھے۔

تاہم خلاف توقع نتائج سے سرمایہ کار گھبرا گئے، حصص، فاریکس اور ڈیٹ مارکیٹس میں افراتفری دیکھی گئی۔سرمایہ ڈوبنے کے خدشات پر جمعرات کو ہی برطانیہ میں لوگوں نے بڑے پیمانے پر پاؤنڈ فروخت کرناشروع کردیے تھے۔ یونی کریڈٹ ریسرچ اکنامسٹ ڈینیل ورنازا نے کہاکہ برطانوی ووٹرز نے اقتصادی ماہرین کے وارننگز کو رد کردیا جس سے عالمی مالیاتی منڈیوں میں بھونچال کی سی کیفیت دیکھی گئی۔ یورو زون کی بڑی مارکیٹس بشمول فرینکفرٹ اور پیرس کو بڑے نقصانات کا سامنا کرنا پڑا، دونوں حصص مارکیٹس آغاز میں 10فیصد سے زیادہ گرگئیں، سب سے زیادہ فروخت فنانشل اسٹاکس میں ہوئی، منڈیوں میں بعدازاں کچھ ٹہراؤ آیا مگر سرمایہ کار شدید بے یقینی کا شکار ہیں۔

ای ٹی ایف سیکیورٹیز میں سرمایہ کاری و تحقیقی شعبے کے سربراہ جیمز بٹرفل نے کہاکہ یہ خوف ناک ہے، میں نے پہلے ایسی صورتحال کبھی نہیں دیکھی، بہت سے لوگ پھنس گئے ہیں، متعدد سرمایہ کاروں کو اپنے سرمائے سے ہاتھ دھونا پڑیں گے۔ ایس پی گلوبل ریٹنگز کے جین مائیکل نے بے یقینی کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ برطانیہ کو سرفہرست سرمایہ کاری گریڈ کریڈٹ ریٹنگز سے محروم ہونا پڑے گا جبکہ برطانوی سرمایہ کاری بینک جے پی مارگن چیز نے برطانیہ میں ملازمتیں ختم کرنے کا انتباہ دے دیا، ساتھ ہی یورپی یونین کے دیگر رکن ممالک میں بھی ایسے ہی ریفرنڈم کے خدشات اور اس کے نتیجے میں 60سال قبل قائم کیے جانے والے گروپ کے خاتمے کاخوف جنم لے رہا ہے، یہ خطرہ یورو زون کی کمزور معیشتوں کے لیے زیادہ پریشان کن ہے جہان اٹلی اور اسپین کی حصص مارکیٹس 10فیصد سے زیادہ نیچے چلی گئیں جبکہ یونانی اسٹاک مارکیٹ میں 13فیصد سے زائد مندی دیکھی گی۔

پیرس اسٹاک کے 8.2 فیصد نیچے جانے کے علاوہ ایشیا میں جاپانی مارکیٹ 7.92فیصد، چین کی شنگھائی 1.3فیصد اور ہانگ کانگ 2.9 فیصد آگئی، دیگر منڈیوں کی صورتحال بھی مختلف نہیں۔ ای ٹی ایکس کیپٹل کے ہیڈآف ٹریڈنگ جو رنڈل نے کہاکہ برطانوی ریفرنڈم کا نتیجہ تاریخ کا سب سے بڑا مارکیٹ شاک ہے۔ دوسری طرف سرمایہ کاروں نے اپنا پیسہ ڈوبنے سے بچانے کے لیے جاپانی ین اور سوئس فرانک جیسی کرنسیوں اور جرمن بانڈز جیسے ڈیٹ میں لگایا شروع کردیا جس سے کئی کرنسیوں کی قدر میں اضافہ اور دیگر کی قدریں گر گئیں جبکہ 10 سالہ جرمن بانڈز پر منافع منفی ہوگیا اور اس کی قیمتوں کو پر لگ گئے۔

برطانوی حکومتی بانڈ کا منافع بھی تاریخ کی کم ترین سطح پر آگیا جبکہ سونے کی عالمی قیمت 2سال کی بلند ترین سطح پر جا پہنچی تاہم دوسری منڈیوں میں سرمایہ کار اربوں ڈالر سے ہاتھ دھو بیٹھے، بھارتی روپے، کینیڈین ڈالر اور سنگاپوری ڈالر کو بڑے پیمانے پر نقصان ہوا جبکہ جنوبی افریقی رینڈ کی قیمت 6فیصد گرگئی، فاریکس مارکیٹس میں امریکی ڈالر جاپانی کرنسی کے مقابل نومبر2013 کے بعد پہلی بار100ین سے گر گیا تاہم بعد میں 102ین پر ٹریڈہوتا دیکھاگیا، ریفرنڈم نتائج نے ابھرتی معیشتوں کو بڑا دھچکہ پہنچایا۔

تیل قیمتوں پر بھی اس کے منفی اثرات مرتب ہوئے۔ مالیاتی منڈیوں میں سراسیمگی دیکھ کر مختلف ممالک کے مرکزی بینکوں نے سرمایہ کاروں کے اعتمادکوبحال کرنے کی کوشش کی۔ یورپی سینٹرل بینک نے فوری طور پر مارکیٹس کو ضرورت پڑنے پر اضافی سرمائے کی فراہمی کا اعلان کردیا جبکہ بینک آف جاپان نے کہاکہ وہ بھی ایسے ہی اقدامات کیلیے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ بینک آف انگلینڈ نے کہاکہ وہ مالیاتی نظام کو ضرورت پڑنے پر 250ارب پاؤنڈ (370ارب ڈالر) سے زائد فراہم کرنے کیلیے تیار ہے۔ سوئس سینٹرل بینک نے کہاکہ وہ سوئس فرانک کی قدر میں اضافے کو روکنے کے لیے فارن ایکس چینجز میں مداخلت کرے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔