- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستانی ٹیم کے اعلان میں تاخیر کیوں؟
- سفارتکاری کی آڑ میں عالمی سطح پر کام کرنیوالا بھارتی خفیہ ایجنسی کا نیٹ ورک بے نقاب
- موٹروے پولیس سے تلخ کلامی کا واقعہ، کارسوار خواتین کیخلاف مقدمہ درج
- معدہ کی صحت کو کیسے یقینی بنائیں؟
- ادویات کے مضر اثرات سے بچاؤ کی تدابیر
- ٹی20 ورلڈکپ؛ سابق کرکٹر نے حارث رؤف کو اپنے اسکواڈ سے باہر کردیا
- مسلسل ویپنگ کرنے والوں میں زہریلی دھاتوں کی موجودگی کا انکشاف
- یہ پھول آن لائن خریدنے سے ہوشیار رہیں!
- موسمیاتی تغیر کے خلاف پودوں کو بہتر بنانے کی کوششیں
- سنیما اور ہمارا لڑکپن
- لاہور: ٹکسالی گیٹ کے علاقے میں موٹرسائیکل سوار کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
- رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مالیاتی خسارہ 4337 ارب سے تجاوز کرگیا
- ترکیے کا عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس میں فریق بننے کا اعلان
- سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش، اسکول بند
- قومی اسمبلی میں آزاد اراکین کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم، فہرست جاری
- کلرکہار؛ موٹروے پولیس اور خواتین کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو وائرل
- اپیکس کمیٹی سندھ کا ہنگامی اجلاس طلب
- کراچی میں پارہ 39.4 ڈگری تک پہنچ گیا، کل 40 ڈگری تجاوز کرنے کا امکان
- پنجاب میں مزید 31 اعلیٰ افسران کے تقرر و تبادلوں کے احکامات
- متحدہ اور پی پی میں ڈیڈ لاک ختم، ملکر قوم کی خدمت کرنے پر اتفاق
ختم نبوت ﷺ ترمیم؛ راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ عدالت میں پیش
اسلام آباد: فیض آباد دھرنے اور الیکشن ایکٹ 2017 ترمیم کیس کی سماعت کے دوران عدالت کے اظہار برہمی پر حکومت نے ختم نبوتﷺ کے معاملے پر راجہ ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ پیش کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے فیض آباد دھرنا اورالیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم سے متعلق کیس کی سماعت کی، عدالتی حکم کے باوجود ختم نبوت ﷺ کے معاملے پر ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ پیش نہ کیے جانے پر فاضل جج نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ کل تک کی مہلت دی جائے جس پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیے کہ اس معاملہ کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کریں گے، رپورٹ پیش نہ ہونے پر وزیر اعظم کو بھی طلب کریں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : حلف نامہ تبدیلی، راجا ظفرالحق رپورٹ آج پیش کرنیکا امکان
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے دلائل میں کہا کہ وزیراعظم کا اس رپورٹ سے تعلق نہیں، جس پر جسٹس شوکت عزیز نے ریمارکس دیے کہ ایک بجے تک رپورٹ جمع کروا دیں ورنہ وزیراعظم کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کریں گے۔
عدالت عالیہ نے فیض آباد دھرنے کو الیکشن ایکٹ 2017 ترمیم کیس سے الگ کر دیا، جسٹس شوکت عزیز نے ریمارکس دیے کہ ختم نبوت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، آپ کو اس معاملہ کی نزاکت کا احساس نہیں، آئین قادیانیوں کو مسلمان نہیں مانتا، وہ شہری رہیں لیکن اسلام پر نقب نہ لگائیں۔
عدالت میں وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہونے پر ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ ارشد کیانی نے راجہ ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ سیل کرکے عدالت میں پیش کر دی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔