کنسورشیم 39 ارب کی لاگت سے ملیر ایکسپریس وے تعمیر کرے گا

اسٹاف رپورٹر  بدھ 22 جنوری 2020
38.75 کلومیٹر طویل تھری لین ایکسپریس وے کورنگی کریک تا ایم 9 موٹروے پر ختم ہو گا

38.75 کلومیٹر طویل تھری لین ایکسپریس وے کورنگی کریک تا ایم 9 موٹروے پر ختم ہو گا

کراچی:  وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) پالیسی بورڈ کے 30 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ملیر ایکسپریس وے کی تعمیرکنسورشیم کو تقریباً 39 ارب روپے میں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

اجلاس میں چیف سکریٹری سید ممتاز شاہ ، وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو ، چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو ، سیکریٹری خزانہ حسن نقوی ، سیکریٹری بلدیات روشن شیخ ، سیکریٹری ورکس عمران عطا سومرو ،  پی پی پی  یونٹ  کے ایم ڈی خالد شیخ ، این ای ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر سروش لودھی و دیگر نے شرکت کی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ملیر ایکسپریس وے کا منصوبہ محکمہ بلدیات نے پی پی پی موڈ کے تحت شروع کیا ہے۔ اس منصوبے کے حصول کے عمل کو انجام دینے کے لیے تکنیکی اور مالی ایلویشن کمیٹی (ٹی ایف ای سی) تشکیل دی گئی تھی۔ ٹی ایف ای سی نے سنگل اسٹیج پروکیورمنٹ کے عمل کے تحت بڈنگ دستاویزات کی منظوری دے دی۔ مقامی اور بین الاقوامی اخبارات میں 31 جولائی 2019 کو ایک اشتہار شائع ہوا۔ تین کمپنیوں نے اپنی بڈز فائل کروائیں اور چار کمپنیوں کے کنسورشیم کو ان کی کم بڈزکی وجہ سے کامیاب بولی دہندہ قرار دیا گیا۔

یہ دریائے ملیر کے ساتھ 38.75 کلومیٹر طویل تھری لین ایکسپریس وے ہو گا جو کورنگی کریک ایوینیو (ڈی ایچ اے) سے شروع ہوگا اور کراچی-حیدرآباد موٹر وے ( ایم 9) پر اختتام پذیر ہوگا۔ ایکسپریس وے تیز رفتار رسائی ممکن بنائے گا ،جس سے مسافت کم ہوکر 25 منٹ رہ جائے گی۔ اس کے چھ انٹرچینجز ہوں گے۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ منصوبے کے دائرہ کار میں ڈیزائن ، تعمیر ، فنانس ، چلانے اور بحالی کا احاطہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دریائے ملیر پر ایکسپریس وے سے ہزاروں مسافروں اور کراچی بندرگاہ ، کورنگی انڈسٹریل ایریا ، لانڈھی انڈسٹریل ایریا ، اسٹیل ملز ، پورٹ قاسم اور اس طرح کے دیگر علاقوں کو نیشنل اورسپر ہائی ویز کے ذریعے آمدورفت میں آسانی ہوگی۔ پی پی پی بورڈ نے جیتنے والے بولی دہندہ کو ’لیٹر آف ایوارڈ‘ جاری کرنے کی منظوری دی۔

وزیراعلیٰ نے اس فیصلے کو کراچی کے لوگوں بالخصوص صنعتکاروں کے لیے ایک تاریخی اور ایک عظیم تحفہ قرار دیا۔ترجمان کے مطابق پیپلز پارٹی کے پالیسی بورڈ نے کورنگی کریک / تعلیمی اداروں / صنعتی زون اور پی اے ایف ایئر مین اکیڈمی کے رہائشیوں کے لیے متبادل لنک روڈ اور ماڑی پور روڈ سے وائی جنکشن تک ایکسپریس وے تعمیر کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔

پالیسی بورڈ نے ایک اور اہم فیصلہ لیتے ہوئے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چلڈرن ہیلتھ (این آئی سی ایچ) کو آؤٹ سورس کرنے اس کے تحفظ و سیکیورٹی اور اسے لیٹر آف ایوارڈ جاری کرنے اور نجی پارٹی کے ساتھ مراعات کے معاہدے پر دستخط کرنے کی اجازت دی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔