- جنگ بندی ہو یا نہ ہو، رفح پر حملہ کریں گے؛ نیتن یاہو کی ڈھٹائی
- امریکا میں ملزم کی پولیس پر فائرنگ؛ 4 افسران ہلاک اور 4 زخمی
- مریم نواز کا صوبے میں شادی کی تقریبات میں ون ڈش پرسختی سے عملدرآمد کا حکم
- اسرائیل مخالف مظاہرہ؛امریکی پولیس نے خواتین کا زبردستی اسکارف اتار دیا
- غذاؤں کا انتخاب دماغ کی صحت پر اثرات سے تعلق رکھتا ہے، تحقیق
- گھریلو اشیاء میں استعمال ہونے والی پلاسٹک کے متعلق خوفناک انکشاف
- اسٹاک ایکسچینج میں مندی، انڈیکس میں 592.49 پوائنٹس کی کمی
- بلوچستان میں ٹرانسپورٹرز کا پہیہ جام ہڑتال کا اعلان
- جامعہ کراچی میں فلسطین اور امریکی طلبہ سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج
- ایل پی جی کی قیمت میں 11 روپے 88 پیسے کمی
- برطانیہ میں تلوار بردار شخص کا راہگیروں اور پولیس افسران پر حملہ
- معاشی شرح نمو میں بہتری آئی، مہنگائی کم ہوگی، وزارت خزانہ کا دعویٰ
- امریکا میں خالصتان رہنما کو قتل کرانے کی منظوری ’را‘ کے سربراہ نے دی؛ واشنگٹن پوسٹ
- خیبر پختون خوا میں درسی کتابوں کے دوبارہ استعمال کی پالیسی کامیاب قرار
- کراچی میں شہری سے 2 کروڑ روپے بھتہ مانگنے والا ملزم گرفتار
- ٹی20 ورلڈکپ؛ بھارت نے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا
- یورپی سافٹ ویئر کمپنی کا پاکستان میں لاکھوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
- ٹی20 ورلڈکپ اور پاکستان کیخلاف سیریز کیلئے انگلینڈ کے اسکواڈ کا اعلان
- کراچی؛ جنریٹر مارکیٹ میں گیس سلنڈر دھماکا، دو افراد جاں بحق
- گندم خریداری کیس؛ حکومتی پالیسی میں مداخلت نہیں کرینگے، لاہور ہائی کورٹ
جی ایس ٹی کی چھوٹ واپس لینا حکومت کا غیر مقبول فیصلہ ہے، چیئرمین ایف بی آر
اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے جی ایس ٹی کی چھوٹ واپس لینا غیر مقبول فیصلہ ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر محمد اشفاق احمد کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا ہمیشہ سے مطالبہ رہا ہے کہ ریونیو بڑھائیں اور اصلاحات کریں، ماضی میں جب بھی آئی ایم ایف کا مطالبہ آتا ہم نئے ٹیکس لگا دیتے ہیں مگر پالیسی سطح کی تبدیلیوں پر کسی نے توجہ نہ دی کیونکہ یہ غیر مقبول فیصلے تھے، آئی ایم ایف کو ٹیکس ریونیو کے اعدادوشمار سے مطلب ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ آئی ایم ایف زیادہ پالیسی سطح کی اصلاحات پر زور دیتا ہے، آئی ایم ایف کا مطالبہ تھا کہ تمام اشیاء پر 17 فیصد جی ایس ٹی لگائیں، اگر کسی کو سہولت دینا ہے تو سبسڈی کے ذریعے دی جائے، آئی ایم ایف کا مطالبہ ٹیکس تفریق کو ختم کرنے کا تھا، ہمارا فوکس بھی ٹیکس تفریق و تضاد کو دور کرنے پر ہے، آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ٹیکس کو اپنا ریوینیو اکٹھا کرنے تک رکھیں۔
چئیرمین ایف بی آر ڈاکٹر اشفاق احمد نے کہا کہ منی بجٹ کے ذریعے جو اصلاحات متعارف کروائی ہیں وہ تاریخی ہیں، 200 سے زائد مالیت کے درآمدی موبائل فون پر 17 فیصد جی ایس ٹی لاگو کرنے کی تجویز ہے، پاکستان میں ٹیکسوں کی جتنی مراعات ہیں اس حساب سے پاکستان کو دینا سب سے بڑا صنعتی ملک ہونا چاہیے مگر مراعات کے باوجود پاکستان دنیا کا بڑا صنعتی ملک نہیں ہے، یہی آئی ایم ایف کہتا ہے کہ جب ایسا نہیں ہے تو پھر یہ تفریق ختم کی جائے، جی ایس ٹی کی چھوٹ واپس لینا حکومت کا غیر مقبول فیصلہ ہے۔
چئیرمین ایف بی آر نے کہا کہ یہ فیصلے ملکی معیشت کیلئے اور ڈاکومنٹیشن کیلئے ضروری تھے، حکومت کے پاس ریونیو زیادہ آئے گا تو ٹارگیٹڈ سبسڈی زیادہ دی جاسکے گی، آئی ایم ایف کے پروگرام سے نکل جائیں تو پھر ایک ہی بجٹ پیش ہوا کرے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔