- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے قومی ٹیم کا اعلان مزید ایک روز تاخیر
- متحدہ عرب امارات کی پاکستان میں 10 ارب ڈالر سرمایہ کاری کی یقین دہانی
- راولپنڈی؛ کم سن طالبہ سے زیادتی کی کوشش کرنیوالا وین ڈرائیور گرفتار
- عدالتی رپورٹنگ پر پیمرا کی پابندی کا نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
- ہم نے کشکول توڑ دیا ہے، قومیں محنت ولگن سے ترقی کرتی ہیں، وزیراعظم
- اسلام آباد سے اسکردو جانے والی نجی ایئر لائن کی پرواز حادثے سےبال بال بچ گئی
- آسٹریلوی والی بال ٹیم تین میچوں کی سیریز کیلیے پاکستان آئے گی
- انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 17 پیسے کی کمی
- اسٹاک مارکیٹ میں تیزی، 51 فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ
- وزیراعظم شہباز شریف 4 تا 7جون چین کا دورہ کریں گے
- 15 منٹ میں ہیرے بنانے کا طریقہ دریافت
- سوشل میڈیا صارف نے اپنی کٹی ہوئی ٹانگ سے دوستوں کی دعوت کردی
- کراچی؛ نویں اوردسویں جماعت کے امتحانی پرچے لیک کرنے والا ملزم گرفتار
- کم عمر افراد میں ذیا بیطس کی تشخیص خطرناک حد تک بڑھنے کا انکشاف
- بجلی کی قیمت فی یونٹ پانچ روپے بڑھانے کی نیپرا سماعت مکمل
- گجر، اورنگی، محمود آباد نالے کے متاثرین کو ساڑھے 14 لاکھ معاوضہ اور پلاٹ کی سفارش
- ایک ادارے کی سیاست میں مداخلت سے ملک کو نقصان ہو رہا ہے، عمر ایوب
- اڈیالہ جیل میں قیدی سے جنسی زیادتی کا واقعہ
- میڈیا کو توہین عدالت پر مبنی مواد نشر کرنے سے روکنے کا حکم
- ہم یو اے ای سے قرض نہیں مشترکہ سرمایہ کاری چاہتے ہیں، وزیراعظم
لاہور میں ایکسپریس نیوز کی ٹیم نے جعلی پیر کا پول کھول دیا
لاہور: جعلی پیروں کے ہاتھوں کھلونا بنے عام لوگوں کی کہانی، خواہشات کی تکمیل کیلیے شیطانی عملیات کیا کفر نہیں؟ امتحان میں کامیابی، محبوب کا حصول، کیا ہماری بے توکلی نہیں؟ اندھی تقلید کا بھیانک انجام، حرص و ہوس کی المناک داستان ،آخرکب ختم ہوگی؟ معاشرے میں پھیلی اس بداعتقادی کا جائزہ ایکسپریس نیوز کے پروگرام بات سے بات میں میزبان ماریہ ذوالفقار خان نے لیا۔
انھوں نے حوالات میں بند ننگ دھڑنگ سائیں کے ساتھ کی گئی گفتگو بھی نشر کی جس میں اس نے بتایا کہ وہ ایک عورت کے عشق میں برباد ہو گیا، جس کے بعد اس نے یہ حلیہ اپنا کر سادہ لوح لوگوں کو بیوقوف بنانا شروع کر دیا۔ پروگرام میں قصور کے حاجی ایوب نامی جعلی پیر کی ایک عورت کے ساتھ ٹیلیفون پر ریکارڈ کی گئی گفتگو بھی سنوائی گئی جس میں وہ بے شرمی سے جرائم کا اعتراف کر رہا تھا۔ اس گفتگو کی بنیاد پر جعلی پیر کے خلاف ایف آئی آر کٹوا کر گرفتار کرا دیا گیا۔
متاثرہ عورت رضیہ نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ میں اور میرے گھر والے جعلی پیر حاجی ایوب کے مرید تھے جس نے میرے خاوند کو یہ کہہ کر مجھے طلاق دلوا دی کہ تمہاری بیوی بدچلن ہے، پھر میرے بھائیوں کو کہا کہ اسے گھر سے نکال دو۔ ایوب مجھے اپنے ہاں لے آیا اور میرے ساتھ سال سے زیادہ زیادتی کرتا رہا۔ جعلی پیر ایکسپریس نیوز کے ساتھ گفتگو میں اپنے خلاف الزامات کو جھٹلاتا رہا تاہم اس کی ریکارڈڈ ٹیلیفونک گفتگو اسے جیل پہنچانے کیلیے کافی ثابت ہوئی۔ پروگرام کے دوران علامہ ابتسام الٰہی ظہیرنے کہا کہ سیاسی پشت پناہی کے باعث ان پیروں کے خلاف کریک ڈائون مشکل ہو جاتا ہے۔ شریک گفتگو ڈاکٹر علی ہاشمی نے کہا کہ عقائد کے حوالے سے شخصی آزادی ہونی چاہیے مگر اس بنیاد پر معاشرے میں بگاڑ پیدا کرنے والوں کے خلاف قانون سازی ہونی چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔