تھر کے کوئلے سے بجلی کی پیداوار2 سال بعد شروع ہو جائے گی

اصغر عمر  ہفتہ 27 فروری 2016
بلاک ون کے کوئلے سے1320 میگاواٹ بجلی حاصل ہو گی، شنگھائی الیکٹرک فوٹو: فائل

بلاک ون کے کوئلے سے1320 میگاواٹ بجلی حاصل ہو گی، شنگھائی الیکٹرک فوٹو: فائل

 کراچی: پاک چائنا اقتصادی راہدای کے سلسلے میں صوبہ سندھ میں بھی ہلچل شروع ہوگئی ہے، گزشتہ روز اس سلسلے میں تھرکول اتھارٹی کے بلاک ون سے حاصل ہونے والے کوئلے سے 1320 میگاواٹ بجلی کی تیاری کے سلسلے میں عوامی سماعت ہوئی ، واضح رہے کہ تھر کے کوئلے سے بجلی کو بھی سی پیک پروگرام کا حصہ بنادیا گیا ہے ۔

تھر لاجز اسلام پور میں منعقدہ عوامی سماعت میں شنگھائی الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مسٹر مینگ ،ادارہ ماحولیات سندھ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایس ایم یحیٰی،ڈپٹی ڈائریکٹر عمران صابر، چینی کمپنی کے چیف فنانشل آفیسر،ڈیزائن کنسلٹنٹ اور دیگر افسران نے شرکت کی ، شنگھائی الیکٹرک کے سی ای او نے عوامی سماعت کے موقع پر بتایا کہ تھر کے کوئلے کے ابتدائی ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں اور اپریل میں مزید ٹیسٹ کیے جائنگے ، تاہم وہ کوئلے کے معیار سے مطمئن ہیں اور اس منصوبے سے 2018 میں بجلی تیارکرکے نیشنل گرڈ کو فراہم کر دی جائے گی جوگیم چینجر سی پیک منصوبے کا ایک اہم حصہ ہے ۔

چینی کمپنی کے نمائندے نے مقامی آبادی کی اس شکایت کے جواب میں کہا کہ وہ آئندہ مہینے مارچ سے ہی مقامی آبادی کے لیے تعلیم اور صحت کی سہولتوں کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ایسے ورکشاپ شروع کردینگے جن میں لوگوںکو ہنر مند بنایاجائیگا تاکہ عملی کام شروع ہونے کے موقع پر وہ منصوبے میں اپنا کردار ادا کر سکیں، ادارہ ماحولیات کے آفیسر ایس ایم یحیٰی نے شرکاکو یقین دلایا کہ ماحولیات کے تحفظ کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائنگے تاکہ پائیدار ترقی کا عمل جاری رہ سکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔