- وزیراعظم کے سامنے سندھ حکومت کے خلاف شکایتوں کے انبار لگ گئے
- اسرائیل میں ایران پر حملہ کرنے کی صلاحیت ہی نہیں، ایرانی چیف آف اسٹاف
- جاپان کے وزیراعظم نے ارکان اسمبلی کے نائٹ کلب جانے پر معافی مانگ لی
- سعودی گورنر تبوک تلور کے شکار کیلئے بلوچستان پہنچ گئے
- امریکی فوج کی خاتون اہلکاروں کو بال لمبے کرنے اور بناؤ سنگھار کی اجازت
- حکومت کا یکم فروری سے ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ
- امریکی اور روسی صدور کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو، تلخی برقرار
- سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد پھیلانے کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد
- نیپرا نے بجلی کی قیمت بڑھانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا
- اسد درانی بھارتی ایجنسی ’را‘سے رابطوں میں رہے، وزارت دفاع کا عدالت میں مؤقف
- کراچی میں شراب خانہ کھولنے پر سندھ حکومت کو نوٹس جاری
- کراچی کو سندھ حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، وزیراعظم
- شرم نہیں آتی کسی کا بیٹا غائب ہے اور پولیس ایف آئی آر تک درج نہیں کرتی، سندھ ہائیکورٹ
- سارو کنگولی کی طبیعت پھر بگڑ گئی، 48 گھنٹے اہم
- ماحول دوست اسمارٹ فون اپنی پیداوار سے قبل ہی مشہور
- یوٹیوب نے ٹرمپ کے چینل پرایک بار پھر پابندی عائد کردی
- لالچی گرل فرینڈز سے پریشان آدمی نے گڑیا کو گرل فرینڈ بنا لیا
- چین میں کورونا وائرس کا نیا ٹیسٹ متعارف
- پی آئی اے کے پائلٹ نے اڑن طشتری کی ویڈیو بنالی
- اسرائیلی فوج کی ایران پر حملے کی تیاری
امریکی ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کو عہدے سے ہٹانے کی قرارداد منظور

نائب صدر مائیک پینس پہلے ہی ٹرمپ کو ہٹانے سے انکار کرچکے ہیں فوٹو: فائل
واشنگٹن ڈی سی: امریکی ایوان نمائندگان (کانگریس) نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ملک کے آئین کی 25 ویں ترمیم کے تحت ہٹانے کے لیے قرارداد منظور کرلی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان (کانگریس) میں منظور کی گئی قرارداد میں نائب صدر کو کہا گیا ہے کہ وہ آئین کی 25 ویں ترمیم کے تحت ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیں۔
دوسری جانب نائب صدر مائیک پینس نے ٹرمپ کو ہٹانے کی حمایت سے انکار کردیا ہے۔ کانگریس میں اس حوالے سے پیش کی گئی قرارداد کی منظوری سے چند گھنٹوں قبل اسپیکر نینسی پلوسی کو لکھے گئے خط میں مائیک پینس نے کہا کہ ٹرمپ کی صدارتی مدت کے اختتام میں صرف 8 دن باقی ہیں، ایسے وقت میں اس طرح کی کارروائی کسی طرح ہمارے قومی مفاد اور آئین سے ہم آہنگ نہیں کیونکہ جس آئینی ترمیم کے تحت کارروائی کی بات کی جارہی ہے وہ ’سزا دینے‘ کے لیے استعمال نہیں کی جا سکتے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے اس وقت امریکی پارلیمنٹ کیپٹل ہل پر دھاوا بولا تھا جب جو بائیڈن کو ملنے والے الیکٹورل ووٹس کی توثیق کی جارہی تھی۔ واقعے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے مخالفین نے انہیں عہدے سے ہٹانے کے لیے مواخذے کی کارروائی شروع کرنے سے پہلے کابینہ سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
امریکی آئین کی 25 ویں ترمیم کے تحت اگر صدر ملکت کسی وجہ سے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کے قابل نہ ہوں تو نائب صدر سمیت کابینہ اکثریت کے تحت صدر کو ہتانے کا اختیار رکھتی ہے اور اس کے بعد نائب صدر ملک کے صدر کی حیثیت سے اپنی آئینی مدت پوری کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔