مقبوضہ کشمیرسے متعلق امریکی دفترخارجہ کے متنازع ٹوئٹ پر پاکستان کا احتجاج

ویب ڈیسک  جمعرات 11 فروری 2021
پاکستان نے "بھارتی کشمیر" لکھنے کا معاملہ امریکا سے اٹھادیا

پاکستان نے "بھارتی کشمیر" لکھنے کا معاملہ امریکا سے اٹھادیا

 اسلام آباد: پاکستان نے “بھارتی کشمیر” لکھ کر ٹوئٹ کرنے کا معاملہ امریکی محکمہ خارجہ کے سامنے اٹھادیا۔

پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں فور جی انٹرنیٹ سروس کے دوبارہ آغاز سے متعلق امریکی بیان کو مایوس کن قرار دے دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ کا بیان جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت سے متصادم ہے، کشمیر کا تنازع اقوام متحدہ میں دیرینہ مسئلے کی حیثیت رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جوبائیڈن حکومت کشمیر پر زمینی حقائق کو نظر انداز کرنا بند کرے، وزیر خارجہ

ترجمان دفتر خارجہ نے زور دیا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی کوشش کی جائے، بین الاقوامی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی روکنے کے لئے بھارت پر زور ڈالے۔

گزشتہ روز امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے کی گئی ایک ٹوئٹ میں خطے کی متنازع حیثیت کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے حقائق کے برعکس ٹوئٹ کی جس میں ”بھارت کا جموں کشمیر” لکھا گیا ہے۔

تاہم امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نیڈ پرائس نے واضح کیا ہے کہ کشمیر پر امریکی پالیسی میں تبدیل نہیں ہوئی اور امریکا اب بھی کشمیر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک متنازع علاقہ سمجھتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔