- قلات میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں دو دہشت گرد ہلاک
- نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ دو روزہ دورے پر کویت پہنچ گئے
- عماد اور عامر پاکستان کیلئے کھیلنا نہیں چاہتے تھے، ڈائریکٹر قومی کرکٹ ٹیم
- ٹیم دورہ آسٹریلیا کیلئے پرجوش ہے، محمد حفیظ
- انٹرا پارٹی الیکشن میں عمران خان کی دستبرداری کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، تحریک انصاف
- الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کی حتمی اشاعت 30 نومبر کو جاری کرے گا
- لاہور؛ سرغنہ سمیت اسد ڈکیت گینگ کے پانچ ارکان گرفتار
- پاکستان رہنے کیلیے دنیا کے سستے ترین ممالک میں سرفہرست
- قومی کرکٹ ٹیم کے دورہ آسٹریلیا کیلئے منیجمنٹ اور کوچنگ اسٹاف کا اعلان
- بیوی نے غیر ازدواجی تعلقات پر شوہر کو بالکونی سے نیچے پھینک دیا
- دنیا کی سب سے کم عمر ذہین بچی
- اہلیہ سے منسوب جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے امام الحق کو پریشان کردیا
- ورلڈکپ فائنل میں بھارت کی شکست کا جشن منانے پر 7 کشمیری طلبا گرفتار
- شعیب اختر بیس بال کے ایمبیسیڈر بن گئے
- ہونڈا کا پاکستان میں الیکٹرک بائیک متعارف کرانے کا اعلان
- پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن ہفتے کو ہوں گے، عمران خان حصہ نہیں لیں گے
- گوگل دسمبر سے غیر فعال اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنا شروع کر دے گا
- سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے سے اپنی جائیدادیں واپس مانگ لیں
- افغان شہری کا خودکش حملہ، پاکستان کا حافظ گل بہادر کی حوالگی کا مطالبہ
- عالمی بینک نے پاکستان میں بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کی مخالفت کردی
لڑکیوں کے اسکول بند کروانے کیلیے سیکڑوں طالبات کو زہر دینے کا انکشاف

ایران میں زہر خوانی کی شکار طالبات کو نگہداشت کے وارڈ میں رکھا گیا؛ فوٹو: ٹوئٹر
تہران: ایران کے شہر قم میں لڑکیوں کے اسکولوں کو بند کرانے کے لیے باقاعدہ مہم کے ذریعے سیکڑوں طالبات کو جان بوجھ کر زہر دیا گیا جن میں سے کئی ایک کی حالت بگڑ گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی ہیلتھ اتھارٹی نے تصدیق کی ہے کہ شہر ’’قم‘‘ میں حالیہ مہینوں میں سیکڑوں طالبات کو زہر دیا گیا تاکہ لڑکیوں کے اسکولوں کو بدنام کیا جا سکے اور اس طرح انھیں بند کردیا جائے۔
ہیلتھ اتھارٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ زہر زیادہ تر دس سالہ بچیوں کو دیا گیا جن میں کئی ایک کو حالت بگڑنے پر اسپتال میں داخل بھی کیا گیا اور اس طرح یہ معاملہ منظر عام پر آیا۔
https://twitter.com/AlinejadMasih/status/1629096541117112321?s=20
بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبات کو زہر دینے کے پیچھے وہ شر پسند عناصر ہیں جو لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف ہیں وہ ایسی حرکتوں سے والدین کو خوف زدہ اور اسکولوں سے دور کرنا چاہتے ہیں۔
ایران کی وزارت تعلیم نے اس معاملے پر ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی ہے تاہم اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی اور کسی بھی طالبہ کے زہر خوانی سے ہلاکت کی بھی اطلاع نہیں۔
خیال رہے کہ تفتیش کے دوران ثابت ہوا ہے کہ یہ زہر کیمیائی مرکبات کا نتیجہ تھا اور یہ وہ کیمیائی مرکبات نہیں جو فوج استعمال کرتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔