- پاکستانی اسکول نے کوپ 28 کانفرنس میں ایک لاکھ ڈالر کا انعام جیت لیا
- مستقبل میں ملکی ضروریات کیلئے پانی کی دستیابی بڑا چیلنج ہے، نگراں وزیراعظم
- سیاسی انتقام ہارگیا،اب مہنگائی اورمعاشی بدحالی کوشکست دینی ہے،شہبازشریف
- کراچی میں اغواء برائے تاوان میں ملوث 3 پولیس اہلکار گرفتار
- حافظ نعیم کا اسٹریٹ کرائم میں پولیس افسران کی ملی بھگت پر سخت اظہار تشویش
- کراچی؛ جعلی سفری دستاویزات پر بیرون ملک جانے کی کوشش کرنیوالا مسافر آف لوڈ
- امریکا میں خوبصورت جزیرہ صرف 25 لاکھ ڈالرز میں برائے فروخت
- 2050 تک 1 ارب سے زائد افراد ہڈیوں کے امراض میں مبتلا ہوجائیں گے
- فضائی آلودگی کے سبب 51 لاکھ سے زائد اضافی اموات کا انکشاف
- پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ کیلئے آسٹریلوی ٹیم کا اعلان
- امریکی پارلیمنٹ میں فلسطینیوں کی حق میں احتجاج
- لاہور؛ کرائے کی عدم ادائیگی پر مالک مکان کا خاتون پرڈنڈوں سے تشدد
- پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن میں کئی تقاضے ادھورے رہ گئے، متعدد قانونی خامیاں موجود
- عمران نے اپنی کرسی زرداری کے تراشے ہیرے کے حوالے کردی، خواجہ آصف
- پاکستان نے سفارتی سطح پر بھارت کو شکست دیدی
- ٹریفک پولیس پنجاب کا ریکارڈ، ایک دن میں 74 ہزار سے زائد ڈرائیونگ لائسنس جاری
- فلپائن کے چرچ میں بم دھماکا؛ 4 افراد ہلاک اور 50 زخمی
- حزب اللہ نے حملے بند نہ کیے تو غزہ کیطرح لبنان کو بھی تباہ کردیں گے؛ اسرائیل
- نیشنل ٹی20 کپ؛ شاداب انجری کا شکار ہوگئے
- لاہور: میٹرو بس انتظامیہ بھی بجلی چوری میں ملوث نکلی، جرمانہ عائد
اسکاٹش جنگلی بلیاں معدومیت کے دہانے پر

ایڈنبرا: ایک نئی تحقیق کے مطابق اسکاٹش جنگلی بلیاں معدومیت کے دہانے پر ہیں۔ فی الوقت موجود زیادہ تر جنگلی بلیاں دو نسلی ہیں۔
نیچر اسکاٹ کی رہنمائی میں کیے جانے والے پروجیکٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ نسل کی افزائش کے لیے ملک میں جنگلی بلیوں کی تعداد انتہائی قلیل ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس نسل کی بلیوں کا پالتوں بلیوں کے ساتھ مخلوط النسل ہونا ان بلیوں کے وجود کےلیے بڑا خطرہ ہے۔ جبکہ اس کے علاوہ ان کے مسکن کا ختم ہونا اور بیماری دیگر خطرات میں شامل ہیں۔
اسکاٹ لینڈ کی حیاتیاتی تنوع کی وزیر کا کہنا تھا کہ ملک میں موجود ان جنگلی بلیوں کی نسل کو خطرہ لاحق ہے۔
گزشتہ تحقیق میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا تھا کہ اسکاٹش جنگلی بلیاں عملی طور پر ناپید ہوچکی ہیں۔
نئی رپورٹس کی ایک سیریز میں پروجیکٹ ٹیم نے بلیوں کی اس نسل کے تحفظ کے لیے تجاویز پیش کی ہیں۔اس منصوبے میں ایسے علاقوں کا سروے کیا گیا جہاں اس نوع کی تحفظ کا کام سرانجام دیا جاسکتا ہے۔
پروجیکٹ میں 529 بلیوں کے نمونوں ک جینیاتی ٹیسٹ کیے گئے لیکن کسی بھی ٹیسٹ کا نتیجہ ایسا نہیں آیا جن سے ان کو جنگلی بلی سمجھا جاسکے۔
تحقیق میں تقریباً 118 مردہ بلیوں کا مشاہدہ کیا گیا(جن میں سے نصف سے زائد بلیاں سڑک پر مری تھیں) لیکن ان میں سے کوئی بھی جنگلی بلیوں کی نسل سے نہیں تھی۔
محققین کا کہنا تھا کہ انہیں حال میں جنگلی بلیوں کے حوالے سے ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ وہ لوگوں کی نظر میں آئی ہوں، کیمرا میں عکس بند ہوئی ہوں یا سدر لینڈ کے علاقے میں سڑک پر گاڑی کے نیچے آکر جان سے گئی ہوں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔