بھگوڑے اپنی عدالت چلاتے ہیں گمبھیر کی طنزیہ ٹوئٹ

سابق کرکٹر کوہلی سے تلخ کلامی کے بعد مسلسل تنقید کی زد میں ہیں


ویب ڈیسک May 04, 2023
سابق کرکٹر کوہلی سے تلخ کلامی کے بعد مسلسل تنقید کی زد میں ہیں (فوٹو: ایکسپریس ویب)

انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) میں لکھنؤ سپر جائنٹس کے مینٹور گوتم گمبھیر اور رائل چیلنجر بنگلور کے کھلاڑی ویرات کوہلی سے میدان پر ہونے والی تلخ کلامی کے بعد تنقید کی زد میں ہیں۔

سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم پی اور لکھنؤ سپر جائنٹس کے مینٹور گوتم گمبھیر نے واقعہ کے بعد پہلی ٹوئٹ داغ دی ہے، انہوں نے لکھا کہ "وہ شخص جو 'دباؤ' کا حوالہ دیکر دہلی کرکٹ سے بھاگ گیا جبکہ کرکٹ کی فکر کے بجائے پی آر بیچنے کیلئے بے چین نظر آتا ہے! یہ کلیوگ ہے، جہاں بھگوڑے اپنی عدالت چلاتے ہیں!"۔

گمبھیر کی جانب سے کی گئی ٹوئٹ میں یہ واضح نہیں کہ انہوں نے کس کا حوالہ دیا ہے۔

مزید پڑھیں: گمبھیر، کوہلی لڑائی؛ گواسکر کا دونوں کرکٹرز کو معطل کرنے کا مطالبہ

گزشتہ دنوں لکھنؤ سپر جائنٹس کے مینٹور گوتم گمبھیر اور اسٹار کرکٹر ویرات کوہلی کے درمیان سخت جملوں کا تبادلے کے وقت موجود عینی شاہدین سے بات کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ گوتم گمبھیر کی جانب سے معاملے کو ہوا دی گئی۔

میدان پر ہدف کے تعاقب میں جب سپر جائنٹس کی بیٹنگ کے دوران بیٹر نوین الحق اور بنگلور کے فلیڈر ویرات کوہلی کے درمیان لفظی جنگ کا آغاز ہوا تاہم امپائرز اور ساتھی کرکٹرز نے بیچ بچاؤ کروایا تھا۔

مزید پڑھیں: بھارتی میڈیا کوہلی، گمبھیر کے درمیان تلخ کلامی منظر عام پر لے آیا

میچ کے اختتام پر لفظی جنگ ختم نہیں ہوئی بلکہ رائل چیلنجرز بنگلور نے لکھنؤ کو شکست دی تو میچ کے آخر میں دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کے آپس میں ہاتھ ملانے کے دوران نوین الحق اور ویرات کوہلی کے درمیان ایک بار پھر تلخ کلامی ہوئی جس میں بعدازاں لکھنو سپر جائنٹس کے مینٹور گوتم گھمبیر بھی شامل ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: کوہلی اور گمبھیر کے درمیان تلخ کلامی نوین الحق کی وجہ سے ہوئی، بھارتی میڈیا

دوسری جانب سابق بھارتی کرکٹرز نے بورڈ سے مطالبہ کیا تھا کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ کھیل میں ایسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں تو کھلاڑیوں کو معطل کردینا چاہیے تھا۔ دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں پر پابندی ہوگی تو انہیں نقصان پہنچے گا اور اندازہ ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔