- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں کمی
- بھارت میں ماں کی لاش کیساتھ ایک سال تک رہنے والی 2 بیٹیاں گرفتار
- نگراں وفاقی وزرا گوہر اعجاز اور عمر سیف کے اثاثے منظر عام پر
- آئی ایم ایف اورورلڈ بینک کا موسمیاتی تبدیلیوں کیلیے فنڈزمختص کرنے کا مطالبہ
- پی ایس ایل 9 ؛ افتخار احمد ملتان سلطانز کا حصہ بن گئے
- مہینوں سے سردرد میں مبتلا شہری کی کھوپڑی سے کیا نکلا، ڈاکٹر حیران
- دنیا کی پہلی مسافر برقی ’فلائنگ‘ شپ سروس کا آغاز آئندہ برس سے ہوگا
- دل کے دورے کا خطرہ کم کرنے والا نیا خون کا ٹیسٹ
- ایف بی آر نے پی آئی اے کے منجمد بینک اکاونٹس بحال کردیئے
- دنیا کے سستے ترین شہروں میں ایک پاکستانی شہر بھی شامل
- ایک بیٹا 3 مائیں، نادرا کا انوکھا کارنامہ
- جو لیڈر ملک کو آگے لے جائے بعض قوتیں اسے پیچھے کھینچتی ہیں، آصف زرداری
- ن لیگ ناکام ہوچکی یہ سیاست کے شوباز ہیں، بلاول بھٹو
- پاکستان جاکر اسلام قبول کرکے شادی کرنیوالی انجو بھارت پہنچ گئیں
- اردو یونیورسٹی؛ ڈیڑھ سال بعد مستقل وائس چانسلر کے انتخاب کیلیے کارروائی شروع
- راولپنڈی: والد پر تشدد کرنے والا ناخلف بیٹا گرفتار
- مقدمات سے بریت؛ شریف برادران کے لاڈلے ہونے میں کوئی شک باقی ہے؟ پرویز الٰہی
- چیئرمین پی ٹی آئی کا چیف جسٹس کو خط، بنیادی حقوق کے تحفظ کا مطالبہ
- کلائنٹ اور وکیل کی ذاتی آڈیو لیک کرنیوالوں کو شرم آنی چاہیے، لطیف کھوسہ
- ترجیح ڈومیسٹک کرکٹ ہے؛ احمد شہزاد کی ابوظہبی میں لِیگ کھیلنے سے معذرت
ڈیپوٹیشن پر آئے افسر کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کی اضافی ذمہ داری مل گئی

فوٹو: فائل
کراچی: حکومت سندھ نے ایس بی سی اے میں ڈیپوٹیشن پر آئے ہوئے محمد یا سین شربلوچ کو ڈائر یکٹر جنرل کی اضافی ذمہ داری سونپ دی۔
تفصیلا ت کے مطابق حکومت سندھ گذشتہ تین سال سے انتہائی اہم ادارے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو بیوروکریسی کے تحت چلا رہی ہے، ایس بی سی اے میں ڈیپوٹیشن پر آئے ہوئے محمد یا سین شربلوچ کو ڈائر یکٹر جنرل کی اضافی ذمہ داری دے دی گئی ہے جبکہ وہ اس وقت ڈائر یکٹر جنرل ملیر ڈیولمپنٹ اٹھارٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں ۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھا رٹی ایک خود مختار ادارہ ہے جہاں ڈائریکٹر جنرل کی پوسٹ انتہا ئی اہم ہے ۔ ڈی جی کے لیے تیکنیکی مہارت کا حامل ہونا ضروری ہے لیکن حکومت سندھ گذشتہ تین سال سے بیور کریسی کے تحت نان ٹیکنیکلزسیکریٹریز کے تحت یہ ادارہ چلا رہی ہے۔
آ خری ٹیکنیکل ڈی جی آشکار داوڑ تھے اس کے بعد نسیم سہتو، شمس الدین سومرو ، سلیم کھوڑو اور پھر اسحاق کھوڑ و کو تعینات کیا گیا، ان تمام افسران کو چھ ماہ سے ایک سال تک وقت ملا اور انہو ں نے مکانات ، کثیرالمنزلہ عمارتوں ، رہا شی پلاٹوں پر تعمیرات کے اجازات نامے دیے لیکن یہ افسران اس عہدے کے لیے درکار تیکنیکی صلاحیت کے حامل نہیں تھے۔
نئے تعینات ہو نے والے ڈی جی محمد یاسین شربلوچ جو اس وقت گریڈ 20 میں ڈی جی ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی ہیں انہیں 26 اپریل کو21 گریڈ کی ڈی جی ایس بی سی اے کی پوسٹ کی اضافی ذمے داری سونپ دی گئی ہے، مگر یہ بات ابھی واضح نہیں کہ وہ اس عہدے کے لیے درکار تیکنیکی صلاحیت رکھتے ہیں یا نہیں۔
اس وقت ایس بی سی اے کے مستقل افسران میں تین اے ڈی جی بینش شبیر، عبدالحمید زرداری اور سامت علی خان ہیں جو 20 گریڈ کے افسران ہے لیکن سندھ حکومت ایس بی سی اے کے مستقل ملازم یا افسر کے بجائے بیورکریسی سے ڈی جی تعینات کر تی ہے اور ان کو چند ماہ دیے جا تے ہیں لیکن ایس بی سی اے سے کسی افسر کو ڈی جی تعینا ت نہیں کیا جا تا۔
ذرا ئع کا کہنا ہے کہ ڈی جی کی پوسٹ انتہا ئی اہم ہے جس کو سندھ حکومت کنٹرول چاہتی ہے اور اپنی مرضی کے مطابق ڈی جی سے کام لیتی ہے جبکہ ڈی جی کا مکانات، کثیرالمنزلہ عمارتوں ، رہائشی پلاٹوں کے نقشوں کی منظوری میں تیکنیکی مہارت کا حامل اور سول انجئینر ہونا بھی ضروری ہے لیکن سندھ حکومت ایک سسٹم کے تحت گذشتہ تین سال سے ایس بی سی اے کو چلا رہی ہے۔
حکومت سندھ عدالتی احکامات کی بھی خلاف ورزی کی مرتکب ہورہی ہے کیونکہ عدالت کی جانب سے واضح احکامات ہیں کہ ڈیوپٹیشن پر افسران کی تعیناتی نہیں ہو سکتی۔
ذرا ئع کا کہنا ہے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو حکومت سندھ جس طر ح چلا رہی ہے اس سے تعمیراتی شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کو شد ید مشکلات کا سامنا کر نا پڑرہا ہے جبکہ دوسری جانب رہائشی مکانات بنا نے والے شہری بھی مشکلات سے دوچار ہیں۔ وزیر اعلی سندھ کی جانب سے نام نہاد ون ونڈو پروجیکـٹ بھی شہریوں کو سہولیات فر اہم کر نے میں ناکام دکھا ئی دیتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔