سادہ ٹیسٹ کے ذریعے ڈیمینشیا کی تشخیص کی جاسکے گی
محققین کی ٹیم نے 1000 ایسی خواتین کے ڈیٹا کا معائنہ کیا جن کی عمر اوسطاً 75 برس تھی
ایک نئی تحقیق کے مطابق گرفت کرنے کی طاقت اور نقل و حرکت کے سادہ سے ٹیسٹ لوگوں میں ڈیمینشیا جیسی بیماریوں کی تشخیص کر سکتے ہیں۔
گزشتہ مطالعوں میں یہ بات معلوم ہوئی تھی کہ عمر بڑھنے کے ساتھ لوگوں کے پٹھوں کی طاقت کم ہوجاتی ہے اور وہ سست ہوجاتے ہیں۔
حال ہی میں جرنل آف کیکیسیا سارکوپینیا اینڈ مسل میں شائع ہونے والی اس نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ علامات بڑھتی عمر کے ساتھ صحت کو درپیش مسائل کا اشارہ بھی ہو سکتے ہیں۔
آسٹریلیا کی ایڈتھ کاون یونیورسٹی کے سائنس دانوں سمیت ایک ٹیم نے 1000 ایسی خواتین کے ڈیٹا کا معائنہ کیا جن کی عمر اوسطاً 75 برس تھی۔
معائنے میں انہوں نے خواتین کی گرفت کرنے کی طاقت اور ان کے کرسی سے اٹھنے، تین میٹر چلنے، مڑنے اور واپس بیٹھنے کے دوران صرف ہونے والے وقت کی پیمائش کی۔
یہی ٹیسٹ ان خواتین نے پانچ سال بعد دہریا تاکہ ان کی کارکردگی میں کسی قسم کی کمی کو دیکھا جاسکتے۔
15 برس تک جاری رہنے والی تحقیق میں شامل تقریباً 17 فی صد خواتین کے ساتھ ڈیمینشیا سے متعلقہ وقوعات پیش آئے یعنی ڈیمینشیا کے سبب اسپتال میں داخلہ ہوا یا موت واقع ہوئی۔
سائنس دانوں کو تحقیق میں معلوم ہوا کہ چیزوں کو گرفت میں لینے کی طاقت میں کمی اور نقل و حرکت میں سستی ڈیمینشیا کا سبب بننے کی اہم علامات ہوسکتی ہیں۔ جبکہ انفرادی خطرات کا تعلق جینیات، سیگریٹ نوشی، شراب نوشی اور جسمانی سرگرمی کی مقدار کے ساتھ ہے۔
وہ خواتین جن میں گرفت کرنے کی طاقت، طاقتور خواتین کی نسبت کم تھی، ان کے بعد کی عمر میں ڈیمینشیا وقوعات کا سامنا کرنے کے امکانات دُگنے پائے گئے۔جبکہ وہ خواتین جن کی نقل و حرکت سست تھی ان کے ڈیمینشیا میں مبتلا ہونے کے امکانات بھی دُگنے تھے۔