- غزہ کی جنگ سرحدوں سے باہر نکل سکتی ہے جس کی کوئی حد نہیں ہوگی، نگراں وزیراعظم
- اسرائیل غزہ میں عام شہریوں کی جانوں کا تحفظ یقینی بنائے، امریکا
- پاکستانی اسکول نے کوپ 28 کانفرنس میں ایک لاکھ ڈالر کا انعام جیت لیا
- مستقبل میں ملکی ضروریات کیلئے پانی کی دستیابی بڑا چیلنج ہے، نگراں وزیراعظم
- سیاسی انتقام ہارگیا،اب مہنگائی اورمعاشی بدحالی کوشکست دینی ہے،شہبازشریف
- کراچی میں اغواء برائے تاوان میں ملوث 3 پولیس اہلکار گرفتار
- حافظ نعیم کا اسٹریٹ کرائم میں پولیس افسران کی ملی بھگت پر سخت اظہار تشویش
- کراچی؛ جعلی سفری دستاویزات پر بیرون ملک جانے کی کوشش کرنیوالا مسافر آف لوڈ
- امریکا میں خوبصورت جزیرہ صرف 25 لاکھ ڈالرز میں برائے فروخت
- 2050 تک 1 ارب سے زائد افراد ہڈیوں کے امراض میں مبتلا ہوجائیں گے
- فضائی آلودگی کے سبب 51 لاکھ سے زائد اضافی اموات کا انکشاف
- پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ کیلئے آسٹریلوی ٹیم کا اعلان
- امریکی پارلیمنٹ میں فلسطینیوں کی حق میں احتجاج
- لاہور؛ کرائے کی عدم ادائیگی پر مالک مکان کا خاتون پرڈنڈوں سے تشدد
- پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن میں کئی تقاضے ادھورے رہ گئے، متعدد قانونی خامیاں موجود
- عمران نے اپنی کرسی زرداری کے تراشے ہیرے کے حوالے کردی، خواجہ آصف
- پاکستان نے سفارتی سطح پر بھارت کو شکست دیدی
- ٹریفک پولیس پنجاب کا ریکارڈ، ایک دن میں 74 ہزار سے زائد ڈرائیونگ لائسنس جاری
- فلپائن کے چرچ میں بم دھماکا؛ 4 افراد ہلاک اور 50 زخمی
- حزب اللہ نے حملے بند نہ کیے تو غزہ کیطرح لبنان کو بھی تباہ کردیں گے؛ اسرائیل
زحل کے چاند پر حیات کی تلاش کے لیے ناسا کا روبوٹ سانپ تیار

ناسا کےماہرین نے 200 پونڈ وزنی اور 16 فٹ طویل سانپ روبوٹ بنایا ہے جو زحل کے چاند اینسلیڈس پر حیات سے متعلق اہم دریافت کرسکتا ہے۔ فوٹو: بشکریہ نیو اٹلس
پیساڈینا، کیلیفورنیا: سیارہ زحل کے چاند اینسلیڈس کی زیرِ سطح پانیوں میں ایسے عناصر دریافت ہوئے ہیں جو حیات کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔ اب اس کی مزید تسخیر کے لیے ناسا کے ماہرین نے سانپ کی طرح رینگنے والے روبوٹ بنائے ہیں۔
زحل کے 83 چاندوں میں سے اینسلیڈس سے پہلے حیات کے لیے اہم عناصر پہلے ہی مل چکے ہیں۔ اس کی برفیلی پرت کے نیچے ایک وسیع سمندر ہے جس میں حیات کے اہم عناصر یا سالمات موجود ہوسکتےہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ناسا نے اس کی مزید تسخیر کےلیے 16 فٹ لمبا روبوٹک سانپ بنایا ہے۔
اس سانپ کو ’ایکزبائیلوجی ایکسٹینٹ لائف سرویئر (ای ای ایل ایس) کا نام دیا گیا ہے۔ای ای ایل ایس تیاری کے آخری مراحل میں ہے اور اس کا کل وزن 200 پونڈ کے لگ بھگ ہے۔ اسے چاند کی سطح اور دراڑوں کے ساتھ ساتھ نیچے موجود مائع بھرے سمندر میں اترنے کے لیےبنایا گیا ہے۔ اس کے ڈیزائن میں بہت سارے ٹکڑے (یونٹس) لگائے گئے ہیں۔ انہیں روٹیٹنگ پروپلشن یونٹس کہا جاتا ہے۔ اس طرح وہ خشکی اور پانی دونوں جگہ آسانی سے سفر کرسکتے ہیں۔
ای ای ایل ایس میں تھری ڈی میپنگ اور ویڈیو بنانے کی سہولت موجود ہے۔ فی الحال اس روبوٹ کو مختلف ماحول میں آزمائش سے گزارا جارہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔