شوہر کی موت کے غم میں کتاب لکھنے والی بیوی ہی قاتل نکلی
مقتول پہلے ہی کہہ چکا تھا کہ اگر مجھے کچھ ہوا تو ذمہ دار میری بیوی ہوگی
امریکی ریاست یوٹاہ میں تین بچوں کی ماں جنہوں نے اپنے شوہر کی موت کے بعد اظہار غم میں ایک بچوں کی کتاب لکھی تھی، قتل میں ملوث نکلیں۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق 33 سالہ کوری رچنز کو اپنے شوہر ایرک رچنز کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے شوہر کو فینٹانائل زہر دے کر مارا۔
استغاثہ کا استدلال ہے کہ کوری رچنز نے گزشتہ سال مارچ میں حکام کو رات گئے کال کی تھی جس میں انہوں نے اپنے شوہر کی موت کی اطلاع دی تھی۔ ملزمہ نے پولیس کو بتایا تھا کہ انہوں نے اور اُن کے شوہر نے گھر کی فروخت پر جشن رکھا تھا جس میں انہوں نے اپنے شوہر کو مشروب پیش کیا اور وہ اپنے تینوں بچوں میں سے ایک کو سلانے کیلئے چلی گئیں۔
ملزمہ نے پولیس کو دیے گئے بیان میں بتایا کہ جب وہ واپس اپنے شوہر کے پاس آئیں تو وہ اُن کی سانسیں بند ہوچکی تھیں جس پر انہوں نے ایمرجنسی سروسز کو کال کی۔
تاہم جب طبی معائنہ کیا گیا تو ایرک رچنز کے جسم میں فینٹا نائل کی پانچ گنا زیادہ مہلک مقدار پائی گئی۔ یہ ایک نشہ آور دوا ہے جو اکثر تفریحی مقامات جیسے ڈانس کلبوں وغیرہ میں استعمال ہوتی ہے۔
پولیس افسران کے مطابق محترمہ سے تحقیقات اور اُن کے 'نامعلوم شناسا' کے فینٹانائل فروخت کرنے کے بیان کے بعد محترمہ پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
دوسری جانب مقتول کے اہلخانہ نے بھی پولیس کو بیان دیا کہ ایرک رچنز کے قتل کے کچھ عرصے بعد ہی انہیں کوری پر شک ہوگیا تھا۔ ایرک رچنز اپنی زندگی میں پہلے ہی بول چکے تھے کہ اگر مجھے کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار میری بیوی ہوگی۔