- غزہ کی جنگ سرحدوں سے باہر نکل سکتی ہے جس کی کوئی حد نہیں ہوگی، نگراں وزیراعظم
- اسرائیل غزہ میں عام شہریوں کی جانوں کا تحفظ یقینی بنائے، امریکا
- پاکستانی اسکول نے کوپ 28 کانفرنس میں ایک لاکھ ڈالر کا انعام جیت لیا
- مستقبل میں ملکی ضروریات کیلئے پانی کی دستیابی بڑا چیلنج ہے، نگراں وزیراعظم
- سیاسی انتقام ہارگیا،اب مہنگائی اورمعاشی بدحالی کوشکست دینی ہے،شہبازشریف
- کراچی میں اغواء برائے تاوان میں ملوث 3 پولیس اہلکار گرفتار
- حافظ نعیم کا اسٹریٹ کرائم میں پولیس افسران کی ملی بھگت پر سخت اظہار تشویش
- کراچی؛ جعلی سفری دستاویزات پر بیرون ملک جانے کی کوشش کرنیوالا مسافر آف لوڈ
- امریکا میں خوبصورت جزیرہ صرف 25 لاکھ ڈالرز میں برائے فروخت
- 2050 تک 1 ارب سے زائد افراد ہڈیوں کے امراض میں مبتلا ہوجائیں گے
- فضائی آلودگی کے سبب 51 لاکھ سے زائد اضافی اموات کا انکشاف
- پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ کیلئے آسٹریلوی ٹیم کا اعلان
- امریکی پارلیمنٹ میں فلسطینیوں کی حق میں احتجاج
- لاہور؛ کرائے کی عدم ادائیگی پر مالک مکان کا خاتون پرڈنڈوں سے تشدد
- پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن میں کئی تقاضے ادھورے رہ گئے، متعدد قانونی خامیاں موجود
- عمران نے اپنی کرسی زرداری کے تراشے ہیرے کے حوالے کردی، خواجہ آصف
- پاکستان نے سفارتی سطح پر بھارت کو شکست دیدی
- ٹریفک پولیس پنجاب کا ریکارڈ، ایک دن میں 74 ہزار سے زائد ڈرائیونگ لائسنس جاری
- فلپائن کے چرچ میں بم دھماکا؛ 4 افراد ہلاک اور 50 زخمی
- حزب اللہ نے حملے بند نہ کیے تو غزہ کیطرح لبنان کو بھی تباہ کردیں گے؛ اسرائیل
زہریلے کیٹرپلر برطانیہ پر دھاوا بولنے کےلیے تیار

برطانیہ میں سخت بالوں والے کیٹرپلر ہرسال مئی سے جولائی تک اپنی نسل بڑھاتے ہیں۔ فوٹو: بی بی سی
لندن: برطانوی ماہرین اور اداروں نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ مئی سے لے کر جولائی کے وسط تک ایک قسم کے زہریلے کیٹرپلر کی بھرمار ہوسکتی ہے۔
انہوں نے عوام سےکہا ہے کہ ’ڈارٹ ٹوسنگ کیٹرپلر‘ کے پاس جانے سے گریز کیا جائے کیونکہ ان میں ایک طرح کا زہر پایا جاتا ہے۔
اس دور میں یہ کیڑے اپنی نسل خیزی کرتے ہیں اور باغات و سبزے میں کثیر تعداد میں ہوسکتے ہیں جن میں کئی اقسام کی سنڈیاں بھی شامل ہیں۔ ان میں اوک موتھ ہیئری کیٹر پلر نمایاں ہے جس کے بدن پر سخت بالوں جیسے ابھار پائے جاتے ہیں۔
برطانیہ میں اس دوران موسمِ گرما کی چھٹیاں ہوں گی اور عوام بڑی تعداد میں باہر نکلے گی۔ ماہرین نے کہا ہے کہ وہ جہاں بھی ان حشرات کو دیکھیں تو مجاز اداروں کو اس کی اطلاع ضرور دی جائے۔ ان کے بالوں سے اگر جلد چھوجائے تو شدید جلن اور مرض کی کیفیت بھی پیدا ہوسکتی ہے۔
گزشتہ برس پورے برطانیہ میں 225 سے زائد افراد ان سے متاثر ہوئے تھے تاہم کوئی موت سامنے نہیں آئی ہے۔ سب سے پریشان کن بات یہ ہے کہ دو انچ جسامت کے کیٹرپلر کے چبھنے والے بال ان کے بدن سے الگ ہوکر ہوا کےدوش پر دور دور تک جاتے ہیں اور لوگوں کو متاثرکرسکتے ہیں۔
یہ کیٹرپِلر گھروں اور درختوں پر چھوٹے سفید گیند نما گھر بنا کر رہتے ہیں اس موسم میں وہاں انڈے دیتے ہیں تاکہ نسل خیزی ہوسکے۔ بالخصوص یہ بیدمجنوں (اوک) کے درخت پر رہنا پسند کرتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔