10 گھنٹے سے زائد غیرفعال رہنا ڈیمینشیا کے خطرات بڑھاسکتا ہے تحقیق
روزانہ دس گھنٹے کا وقت ایک ساتھ مکمل ہو یا ٹکڑوں کی صورت میں اس کے ذہن پر اثرات یکساں مرتب ہوں گے، ماہرین
ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ وہ بوڑھے افراد جو روزانہ 10 گھنٹے یا اسے زائد وقت بیٹھ کر یا غیر فعال رہ کر گزارتے ہیں ان کے ڈیمینشیا میں مبتلا ہونے کے خطرات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
جرنل جاما میں شائع ہونے والی تحقیق میں محققین نے یو کے بائیو بینک سے حاصل کردہ 60 سال اور اس سے زائد عمر کے 49 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔
محققین کا کہنا تھا کہ یہ بات اہم نہیں کہ بیٹھنے کا دورانیہ طویل ہو یا پورا دن وقفے وقفے سے بیٹھ کر گزارا جائے، دونوں صورتیں ڈیمینشیا کے خطرات پر یکساں اثرات مرتب کرتی ہیں۔
تاہم ٹیم کا کہنا تھا کہ 10 گھنٹے سے کم وقت غیر فعال رہنے کا اس دماغی بیماری کے اضافی خطرات کے ساتھ کوئی تعلق نہیں دیکھا گیا اور یہ بات دفاتر میں نوکری کرنے والے افراد کے لیے کافی حوصلہ افزا ہے۔
امریکا کی یونیورسٹی آف ایریزونا اور ایریزونا الزائمرز ڈیزیز ریسرچ سینٹر سے تعلق رکھنے والے سائیکولوجی اور سائیکاٹری کے پروفیسر اور تحقیق کے مصنف جین ایلکزینڈر کا کہنا تھا کہ محققین یہ جان کر حیران تھے کہ روزانہ 10 گھنٹے سے زیادہ وقت غیر فعال رہنے سے ڈیمینشیا کے خطرات تیزی سے بڑھنا شروع ہوتے ہیں، قطع نظر اس بات کے کہ یہ وقت کتنے حصوں میں مکمل ہوا۔
انہوں نے کہا کہ تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ غیر فعال رہنے کا کُل وقت سُستی اور ڈیمینشیا کے خطرات کے درمیان تعلق بناتا ہے جبکہ 10 گھنٹے سے کم وقت کا اضافی خطرات سے کوئی تعلق نہیں دیکھا گیا۔