فرانس کا ایپل کو آئی فون کی فروخت روکنے کا حکم
کمپنی اس مسئلے کو حل نہیں کر سکتی تو فرانس میں فروخت کیے گئے تمام یونٹس کو واپس منگوایا جائے، حکم
فرانس نے ایپل کو الیکٹرو میگنیٹک شعاعوں کے زیادہ اخراج کی وجہ سے ملک میں آئی فون 12 کی فروخت روکنے کا حکم دے دیا۔
بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق فرانس کے ریڈیو فریکوئنسی کی نگرانی کرنے والے ادارے (اے این ایف آر) نے کمپنی سے موجودہ فونز سے اس مسئلے کو ختم کرنے کے لیے بھی کہا ہے۔
اے این ایف آر نے ایپل کو تجویز دی ہے کہ اگر کمپنی سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کے لیے ذریعے اس مسئلے کو حل نہیں کر سکتی تو فرانس میں فروخت کیے گئے تمام آئی فون 12 کو واپس منگوایا جائے۔
ایپل کے مطابق کمپنی فرانسیسی ادارے کے فیصلے کو چیلنج کر رہی ہے ۔
ایپل نے واضح کیا کہ ادارے کو کمپنی اور ثالث فریقوں کی جانب سے لیب کے تمام آزمائشی نتائج ادارے کو جمع کرائے گئے ہیں جو بتاتے ہیں کہ یہ ڈیوائس تمام قانونی تقاضے پورے کرتی ہے۔
فرانس کے ڈیجیٹل منسٹر ژاں نوئل بیرٹ نے ایک اخبار سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ فیصلہ فون سے متعین حد سے زیادہ مقدار میں شعاعوں کے خارج ہونے کی وجہ سے کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اے این ایف آر نے دیکھا کہ آئی فون 12 کا اسپیسیفک ایبزارپشن ریٹ (ایس اے آر) قانوی حد سے زیادہ تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایپل کی جانب سے دو ہفتوں میں جواب متوقع ہے۔
آئی فون 12 ستمبر 2020 ریلیز کیا گیا اور دنیا بھر میں اس کی فروخت ابھی تک جاری ہے۔