مودی انتخابات جیتنے کیلیے پلوامہ کی طرح فالس فلیگ آپریشن کررہا ہے ماہرین
نئی دہلی نے فوجیوں کی ہلاکت کی بھارتی میڈیا رپورٹس کے بعد اسلام آباد پر ایل او سی پر دہشت گردی کا الزام لگایا
پاکستان مخالف بیانیہ کی تشہیر کرکے انتخابی حمایت حاصل کرنے کی بھارتی وزاعظم نریندر مودی کی حکمت عملی ایک مرتبہ پھر زور پکڑ چکی ہے، ساتھ ہی حالیہ واقعات کے تناظر میں فالس فلیگ آپریشنز کا امکان بڑھ گیا ہے۔
واضح رہے کہ 16 ستمبر کو بھارتی میڈیا کی رپورٹس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ بارہ مولہ کے اُڑی سیکٹر میں "دہشت گردوں" کے ساتھ مقابلے میں بھارتی فوج کے کئی افسران اور جوان مارے گئے۔ اس سے چند روز قبل 12 ستمبر کو اننت ناگ میں بھارتی فورسز کی کی مبینہ کارروائی کی خبریں منظر عام پر آئی تھیں۔
"فالس فلیگ آپریشن" کی اصطلاح اس تناظر میں استعمال کی جارہی ہے کہ ناقدین کا دعویٰ ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر دہشت گردی کی حمایت کا جھوٹا الزام لگا کر نئی دہلی مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی دانستہ کوشش ہے۔
اس حوالے سے مزید پیشگوئی کی گی کہ بھارتی انتخابات کی تیاریوں میں مودی حکومت شہریوں اور فوجی افسران دونوں کی قربانی دینے کو تیار ہے۔ کچھ لوگ کا خیال ہے کہ بھارت اپنے سیاسی مقاصد کے لیے پلوامہ حملے جیسے واقعے کو دہرانے کی کوشش کررہا ہے۔
بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کی متعدد رپورٹس اور آڈیو/ویڈیو شواہد کا حوالہ دیا گیا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر ہونے والی سرگرمیوں میں بھارت کی شمولیت سیاسی عزائم کو آگے بڑھاتی ہے۔
حال ہی میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے راجوری سیکٹر میں 5 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کو مودی کی جانب سے اپنے ہی فوجیوں کے خون پر سیاسی حمایت حاصل کرنے کے طور پر دیکھا گیا۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ بھارت کی مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا مقصد لائن آف کنٹرول پر حالت جنگ کو برقرار رکھنا اور اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانا ہے۔