محکمہ اینٹی کرپشن نے صدر پی ٹی آئی چوہدری پرویز الہی کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق پرویز الہی کےخلاف مقدمات کی تعداد 6 ہو گئی جبکہ نیا مقدمہ شوگر ملز کا کرشنگ کوٹہ بڑھانے کے الزام میں درج کیا گیا۔ سابق سیکرٹری ڈاکٹر خرم شہزاد سمیت 3ملزمان شوگر ملزکے مقدمے میں گرفتارکرلیے گئے ہیں۔
علاوہ ازیں سابق وفاقی وزیر خسرو بختیار کا بھائی مخدوم عمر شہر یار بھی مقدمے میں نامزد ہے، دیگرملزمان میں مونس الہی ،اہلیہ تحریم الہٰی، سابق ڈائریکٹر جنرل انڈسٹریزراو پرویز اختر، نواز چیمہ، منیر حسین، عماد الدین شامل ہیں، سابق ڈپٹی کمشنر رحیم یار خان اور اسسٹنٹ کمشنر لیاقت پور سمیت 5 افسران کاتعین تفتیش کے بعد ہوگا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ شوگر ملز کی استعداد کار بڑھانے کے لیے کمیٹی بنائی گئی، ڈی جی انڈسٹریز پرویز اختر کی سربراہی میں4 رکنی کمیٹی نے غیر قانونی کام کیے۔
ایف آئی آر کے مطابق اسپیشل سیکرٹری ٹو سی ایم خرم شہزاد، ڈی جی اگریکلچرل انجم علی اور ڈی سی سلمان لودھی کمیٹی کے ممبر تھے، کمیٹی ارکان نے خسرو بختیار کے بھائی سے رشوت لے کر کوٹہ بڑھایا، دو شوگر ملوں آر وائی کے اور مدینہ شوگر مل کی کرشنگ کپیسٹی 17000 ٹن تھی، پرویز الہی نے 2022 میں کپیسٹی بڑھانے کی منظوری دی جو 22000 ہزار ٹن یومیہ تھی۔ دونوں شوگر ملوں نے غیر قانونی طور پر کپیسٹی 42000 ٹن کر دی، مونس الہی اور تحریم الہی دونوں شوگر ملوں میں شئیر ہولڈرز ہیں۔