- عمران خان چیئرمین پی ٹی آئی تھے، ہیں اور تاحیات رہیں گے، بیرسٹر گوہر
- عدالتی احکامات نظرانداز، ایس بی سی اے افسران کی مبینہ سرپرستی میں غیرقانونی تعمیرات جاری
- کراچی میں بیٹیوں کے اغوا کے ملزم سوتیلے والد کی تھانے میں مبینہ خودکشی
- آج میرے ساتھ انصاف ہوا ہے اللہ کا شکر گزار ہوں، نواز شریف
- عدلیہ کا شکریہ جس نے انصاف دیا، شہباز شریف
- امریکا کا فوجی طیارہ جاپان میں گر کر تباہ؛ ہلاکتوں کا خدشہ
- اسلام آباد ہائیکورٹ: ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کالعدم قرار، نواز شریف مقدمے سے بری
- ن لیگ کا سندھ میں لیول پلیئنگ فیلڈ کیلیے الیکشن کمیشن سے رجوع
- سونے کی عالمی و مقامی قیمت میں اضافہ
- کوئٹہ: بولان میڈیکل میں زیر تعلیم 17 فلسطینی طلبا کی کفالت کی منظوری
- رونالڈو نے سعودی عرب میں اپنے ذاتی میوزیم کا افتتاح کردیا
- رحیم یار خان : دو قبیلوں میں تصادم کے دوران آٹھ افراد جاں بحق
- جج دھمکی کیس میں عمران خان کی بریت کی درخواست خارج
- غزہ میں بمباری سے زیادہ بیماریوں سے اموات کا خطرہ لاحق ہے؛ عالمی ادارۂ صحت
- پی ایس ایل9؛ عماد وسیم نے کنگز، حسن علی نے یونائیٹڈ کو خیرباد کہہ دیا
- لاہور؛ مالکن نے پیٹرول چھڑک کر ملازمہ کو آگ لگادی، گھر کا مالک گرفتار
- لیول پلیئنگ فیلڈ یہ ہے کہ میں اور نواز شریف عدالتوں میں پیش ہو رہے، شہباز شریف
- 12 یرغمالیوں کے بدلے مزید 30 فلسطینی خواتین اور بچے اسرائیلی قید سے رہا
- دورہ آسٹریلیا؛ رضوان کھیلیں گے یا سرفراز کو موقع ملے گا، کپتان نے بتادیا
- گرفتار ملزمان کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ
بھارت نے کشمیری رہنما میر واعظ عمر فاروق کو 4 سال بعد رہا کر دیا

—فوٹو: رائٹرز
سری نگر: بھارتی حکومت نے کشمیری رہنما اور حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کو چار سال سے زائد گھر میں نظربند رہنے کے بعد رہا کر دیا۔
عالمی میڈیا کے مطابق 50 سالہ کو دیگر سیاسی رہنماؤں اور ہزاروں رہائشیوں کے ساتھ اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی آئینی خود مختاری کو منسوخ کردی تھی۔
زیادہ تر نظربندوں کو بعد میں رہا کر دیا گیا لیکن میر واعظ سری نگر میں اپنی جامع مسجد سے گلی میں واقع رہائش گاہ سے نکلنے سے قاصر رہے۔ 218 ہفتوں میں پہلی بار انہیں نماز جمعہ کی امامت کرتے ہوئے دیکھنے کے لیے ہزاروں نمازی جمع ہوئے۔
گزشتہ ہفتے ایک عدالت نے بھارتی حکام سے حراست کے معاملے میں وضاحت طلب کی تھی۔ بعدازاں مقبوضہ کشمیر کی پولیس نے انہیں مطلع کیا کہ حکام نے انہیٰں رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے جمعہ کے خطاب میں کہا کہ ’’میری نظر بندی اور اپنے لوگوں سے علیحدگی کا یہ دور میرے لیے میرے والد کی موت کے بعد سب سے زیادہ تکلیف دہ رہا ہے۔
میرواعظ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی آئینی تبدیلیوں کو “ناقابل قبول” قرار دیتے ہوئے کہا ’’آپ کو لگتا ہے کہ ہمارے جذبے کمزور ہیں، بالکل نہیں، ہمارا جذبہ بلند ہے‘‘
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔