طالبان حکومت نے دہشتگرد تنظیم داعش کے کارکنان کی نشاندہی کیلئے عوام کی بڑے پیمانے پر نگرانی کیلئے امریکی منصوبے کو اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان کے ترجمان عبدالمتین قانی نے بین الاقوامی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ طالبان ملک میں سیکیورٹی کی بحالی اور دہشتگرد تنظیم داعش کے خلاف کارروائیوں پر توجہ مرکوز رکھے ہوئے ہیں جنہوں نے افغان شہروں میں کئی بڑے حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ علاوہ ازیں طالبان نے چینی ٹیک کمپنی ہواوے سے بھی ممکنہ تعاون سے متعلق مشورہ کیا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ بڑے پیمانے پر کیمروں کی تنصیب جس میں کابل اور دیگر جگہوں کے اہم مقامات پر توجہ دی جائے گی، ایک نئی سیکیورٹی حکمت عملی کا حصہ ہے جس پر مکمل عمل درآمد میں چار سال لگیں گے۔
تاہم دوسری جانب کچھ تجزیہ کاروں نے طالبان کے اس پروگرام کی فنڈنگ اور اس حوالے سے طالبان حکومت کی صلاحیتوں پر سوال اٹھایا ہے جبکہ انسانی حقوق گروپوں نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ مخالفین کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے وسائل استعمال کرنے کا طریقہ کار کیا ہوگا۔