- قلات میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں دو دہشت گرد ہلاک
- نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ دو روزہ دورے پر کویت پہنچ گئے
- عماد اور عامر پاکستان کیلئے کھیلنا نہیں چاہتے تھے، ڈائریکٹر قومی کرکٹ ٹیم
- ٹیم دورہ آسٹریلیا کیلئے پرجوش ہے، محمد حفیظ
- انٹرا پارٹی الیکشن میں عمران خان کی دستبرداری کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، تحریک انصاف
- الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کی حتمی اشاعت 30 نومبر کو جاری کرے گا
- لاہور؛ سرغنہ سمیت اسد ڈکیت گینگ کے پانچ ارکان گرفتار
- پاکستان رہنے کیلیے دنیا کے سستے ترین ممالک میں سرفہرست
- قومی کرکٹ ٹیم کے دورہ آسٹریلیا کیلئے منیجمنٹ اور کوچنگ اسٹاف کا اعلان
- بیوی نے غیر ازدواجی تعلقات پر شوہر کو بالکونی سے نیچے پھینک دیا
- دنیا کی سب سے کم عمر ذہین بچی
- اہلیہ سے منسوب جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے امام الحق کو پریشان کردیا
- ورلڈکپ فائنل میں بھارت کی شکست کا جشن منانے پر 7 کشمیری طلبا گرفتار
- شعیب اختر بیس بال کے ایمبیسیڈر بن گئے
- ہونڈا کا پاکستان میں الیکٹرک بائیک متعارف کرانے کا اعلان
- پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن ہفتے کو ہوں گے، عمران خان حصہ نہیں لیں گے
- گوگل دسمبر سے غیر فعال اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنا شروع کر دے گا
- سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے سے اپنی جائیدادیں واپس مانگ لیں
- افغان شہری کا خودکش حملہ، پاکستان کا حافظ گل بہادر کی حوالگی کا مطالبہ
- عالمی بینک نے پاکستان میں بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کی مخالفت کردی
پُر سکون نیند میں مدد دینے والی آوازیں

ایک ماہرِ نیند نے بتایا ہے کہ سمندر کی لہروں اور آگ کے چٹخنے سمیت مختلف آوازیں ہمیں سونے میں مدد دے سکتی ہیں۔
ماہر نیند ہینا شور کے مطابق سمندر کی لہروں، آگ کے چٹخنے اور اور پنکھا چلنے کی آوازیں ان 10 آوازوں میں سے ہیں جو لوگوں کو سونے میں مدد دیتی ہیں۔ جبکہ ٹوسٹ کٹنے کی یا کیتلی کے ابلنے کی آواز نیند سے جگانے میں مدد دیتی ہے۔
2000 افراد پر کیے جانے والے پول میں معلوم ہوا کہ نصف افراد کو سوتے جاتے وقت یا نیند سے اٹھتے وقت وائٹ نوائز (متعدد فریکوئنسیز کی یکساں شدت والی آواز) سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
پریمیئر اِن کی جانب سے کی جانے والی اس تحقیق میں دیکھا گیا کہ 26 فی صد افراد وائٹ نوائز ہر رات سوتے وقت سنتے تھے جبکہ 40 فی صد نے بارش کی آواز، 34 فی صد موسیقی اور 24 فی صد پنکھے کی آواز سنتے تھے۔
اس کے علاوہ ہوا کی آواز (21 فی صد افراد) اور آڈیو بک (16 فی صد) بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔
ہینا شور کا کہنا تھا کہ سونے سے پہلے کچھ سکون دہ چیزیں دیکھنا یا سننا ہمارے نیند کے عمل کا حصہ ہوسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ہم سو رہے ہوتے ہیں مختلف آوازیں ہمارے لاشعور میں مختلف ردِ عمل پیدا کرتے ہیں اس لیے جو چیز کسی کے لیے راحت کا سبب ہوتی ہے کسی دوسرے کے لیے راحت کا سبب نہیں ہوسکتی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔