- قلات میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں دو دہشت گرد ہلاک
- نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ دو روزہ دورے پر کویت پہنچ گئے
- عماد اور عامر پاکستان کیلئے کھیلنا نہیں چاہتے تھے، ڈائریکٹر قومی کرکٹ ٹیم
- ٹیم دورہ آسٹریلیا کیلئے پرجوش ہے، محمد حفیظ
- انٹرا پارٹی الیکشن میں عمران خان کی دستبرداری کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، تحریک انصاف
- الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کی حتمی اشاعت 30 نومبر کو جاری کرے گا
- لاہور؛ سرغنہ سمیت اسد ڈکیت گینگ کے پانچ ارکان گرفتار
- پاکستان رہنے کیلیے دنیا کے سستے ترین ممالک میں سرفہرست
- قومی کرکٹ ٹیم کے دورہ آسٹریلیا کیلئے منیجمنٹ اور کوچنگ اسٹاف کا اعلان
- بیوی نے غیر ازدواجی تعلقات پر شوہر کو بالکونی سے نیچے پھینک دیا
- دنیا کی سب سے کم عمر ذہین بچی
- اہلیہ سے منسوب جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے امام الحق کو پریشان کردیا
- ورلڈکپ فائنل میں بھارت کی شکست کا جشن منانے پر 7 کشمیری طلبا گرفتار
- شعیب اختر بیس بال کے ایمبیسیڈر بن گئے
- ہونڈا کا پاکستان میں الیکٹرک بائیک متعارف کرانے کا اعلان
- پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن ہفتے کو ہوں گے، عمران خان حصہ نہیں لیں گے
- گوگل دسمبر سے غیر فعال اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنا شروع کر دے گا
- سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے سے اپنی جائیدادیں واپس مانگ لیں
- افغان شہری کا خودکش حملہ، پاکستان کا حافظ گل بہادر کی حوالگی کا مطالبہ
- عالمی بینک نے پاکستان میں بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کی مخالفت کردی
فضائی آلودگی پانچ دنوں کے اندر فالج کے خطرات میں اضافہ کر سکتی ہے

عمان: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ فضائی آلودگی کا افشا ہونا پانچ دنوں کے اندر فالج کے خطرات میں اضافہ کر سکتا ہے۔
جامعہ اردن کے شعبہ میڈیسن سے تعلق رکھنے والے محققین نے ایشیاء، یورپ اور شمالی و جنوبی امریکا کی110 مشاہداتی مطالعوں سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔
تحقیق میں فالج کے وقوعات کے ساتھ ان وقوعات کے پانچ دنوں کے اندر ہوا میں موجود عام آلودہ مواد (نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ، اوزون، کاربن مونو آکسائیڈ اور سلفر ڈائی آکسائیڈ) کی مقدار کو بھی دیکھا گیا۔
تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر احمد طوباسی کا کہنا تھا کہ فضائی آلودگی صرف پھیپھڑوں اور آنکھوں کو ہی نہیں بلکہ دماغ اور قلبی نظام کو بھی متاثر کرتی ہے۔
تحقیق میں پارٹیکیولیٹ مادے (گرد و غبار یا دھوئیں کے باریک ذرات جن کا سانس کے ذریعے جسم میں جانا نقصان دہ ہوسکتا ہے) کے افشا ہونے کا بھی جائزہ لیا گیا۔
اس مطالعے میں 1 کروڑ 80 لاکھ اسکیمک فالج (فالج کی سب سے عام قسم جس میں دماغ کو جانے والی شریانیں بند ہوجاتی ہیں) کے کیسز کو بھی شامل کیا گیا۔
محققین نے تحقیق میں پانچ دن قبل نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ کے افشا ہونے پر لوگوں میں فالج کے خطرات میں 30 فی صد تک اضافہ دیکھا۔ جبکہ کاربن مونو آکسائیڈ کے افشا ہونے پر 26 فی صد، سلفر ڈائی آکسائیڈ سے 15 فی صد اور اوزون کی صورت میں 5 فی صد اضافہ دیکھا گیا۔
مطالعے میں مخصوص آلودہ ذرات کے افشا ہونے کے ساتھ فالج سے ہونے والی اموات میں اضافہ دیکھا گیا۔ نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ کےافشا ہونے سے 33 فی صد جبکہ سلفر ڈائی آکسائیڈ سے 60 فی صد تک موت کے خطرات میں اضافہ دیکھا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔