ترک پارلیمنٹ کے باہر خود کش حملہ اور فائرنگ

اجلاس کے آغاز سے چند گھنٹے قبل دو حملہ آوروں نے ترک پارلیمنٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی


ویب ڈیسک October 01, 2023
ترک پارلیمنٹ نے باہر خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اُڑالیا، فوٹو؛ فائل

ترکیہ کے دارالحکومت میں پارلیمنٹ کے نزدیک مبینہ خودکش حملہ آور نے خود کو بارودی مواد سے اُڑا لیا جبکہ دوسرے دہشتگرد نے فائرنگ کی مگر پولیس کے ساتھ مقابلے میں مارا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سرکاری سطح پر اس بات کی تصدیق کردی گئی کہ پارلیمنٹ کے نزدیک دھماکے کی زوردار آواز خود کش حملہ تھا جو پارلیمنٹ میں ہونے والے اجلاس کے آغاز سے چند گھنٹوں قبل ہوا۔

دھماکے کی نوعیت اور مواد سے متعلق متضاد خبریں موصول ہوئی تھیں جس پر سیکیورٹی فورسز کے حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔

ادھر ترک وزارت خارجہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ دو دہشت گردوں نے وزارت داخلہ کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی جس میں سے ایک نے خود کو دھماکے سے اُڑالیا اور دوسرے کو پولیس نے گولی مار کر ہلاک کردیا۔

پارلیمنٹ کے آس پاس سے کئی مشکوک پیکٹس ملے جن میں بارودی مواد بھرا ہوا تھا اور دہشت گردوں نے اجلاس سے قبل انھیں دھماکے سے اُڑانے کا منصوبہ بنایا تھا۔

مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حملہ آوروں کو پارلیمنٹ میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش میں 2 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تاہم سرکاری سطح پر تاحال دھماکے میں کسی کی ہلاکت اور زخمی ہونے کی تاحال تصدیق نہیں کی گئی۔

جائے وقوعہ پر ایمبولینسوں کو آتے اور جاتے دیکھاجا سکتا ہے جب کہ قریبی اسپتالوں میں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ زوردار دھماکے کے بعد علاقہ گولیوں کی آواز سے گونجتا رہا جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ خودکش حملے کے بعد فائرنگ ہوئی جو مبینہ طور پر خودکش حملہ آور کے ساتھیوں اور پولیس کے درمیان ہوسکتی ہے۔

ابھی کسی شدت پسند تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم ترکیہ میں ہونے والے اس نوعیت کے حملوں میں زیادہ تر علیحدگی پسند کرد جماعت ملوث رہی ہے جس کے خلاف ترک فوج شام میں آپریشن بھی کر رہی ہے۔

 

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں