- اسلام آباد میں ڈی جی کسٹمز کا موبائل چھین لیا گیا
- بلوچ نوجوان بالاچ کے قتل کا مقدمہ درج
- 190 ملین پاؤنڈ کیس: پرویز خٹک، زبیدہ جلال اور ندیم افضل چن نیب کے گواہ بن گئے
- کراچی میں پارہ 14.5 ڈگری ریکارڈ، خنکی برقرار رہنے کا امکان
- نوشہرہ میں بارات کی گاڑی پر فائرنگ سے دو افراد جاں بحق
- چلاس میں بس پر فائرنگ، بچوں اور شوہر کو بچانے والی خاتون علاج کیلئے کراچی منتقل
- سارا انعام قتل کیس کا فیصلہ محفوظ، مقتولہ کے والدہ عدالت میں رُو دیے
- کیا ہمارے بچے دو خاندانوں شریف اور زرداری کے غلام رہیں گے؟ سراج الحق
- پاکستان جونیئر ہاکی ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میں پہنچ گیا
- کراچی: ماحولیاتی تحفظ کیلئے اماراتی قونصلیٹ میں ماہانہ 10 ہزار پلاسٹک بوتلوں کا استعمال بند
- ایشین بیس بال چیمپئن شپ؛ ہانگ کانگ نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کو ہرادیا
- بلے کے نشان کے بغیر الیکشن ہوئے تو مزید کشیدگی پھیلے گی، تحریک انصاف
- کراچی میں لاپتہ ہونے والے 16 سالہ ٹک ٹاکر کی ’تشدد زدہ‘ لاش برآمد
- امریکا میں انتہائی نایاب سفید مگرمچھ کی پیدائش
- میٹا کا فیس بک صارفین کے تحفظ کیلیے نیا فیچر متعارف کرانے کا فیصلہ
- وزن میں کمی اور ذیابیطس کی ادویات آنتوں کے کینسر کیخلاف بھی معاون
- نواز شریف کو چوتھی بار آکر بھی اپنے لانے والوں سے ہی لڑنا ہے، بلاول
- نواز شریف کی سیاست کو ختم کہنے والوں کی اپنی سیاست ختم ہوگئی، مریم نواز
- ابرار احمد پہلے ٹیسٹ سے باہر، ساجد خان کو آسٹریلیا بھیجنے کا فیصلہ
- عسکری ٹاور جلاؤ گھیراؤ کیس میں اسد عمر کی عبوری ضمانت خارج
5 سالہ بیٹے کو قتل کر کے کھا جانے والی ماں کو بری کردیا گیا

37 سالہ مصری خاتون نے اپنے بیٹے کو قتل کرکے پکا کر کھالیا تھا، فوٹو: فائل
قاہرہ: مصر میں اپنے بچے کو قتل کرکے اس کے جسم کے کچھ ٹکڑوں کو پکا کر کھا جانے والی خاتون کو حیران کن طور پر بری کردیا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق مصر کی ایک عدالت نے ھنا حتروش کو اپنے 5 سالہ بیٹے کو قتل اور اس کے گوشت کو پکا کر کھانے کے الزام میں سزا دینے کے بجائے بری کردیا جس پر عوام کی جانب سے شدید اعتراض کیا جا رہا ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں 37 سالہ ماں کو بری کرنے کے وجہ دماغی اور نفسیاتی امراض میں مبتلا ہونا قرار دیا اور حکم دیا کہ خاتون کا کسی ماہر نفسیات کے زیر نگرانی علاج کرایا جائے۔
مذکورہ خاتون کا تعلق کفر ابو شلبی گاؤں سے تھا اور ابتدائی تفتیش میں ملزمہ نے اعتراف کیا تھا کہ اس نے یہ جرم سابق شوہر اور سسرالیوں سے جھگڑے کی وجہ سے کیا۔
ھنا حتروش نے اپنے اعترافی بیان میں یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ اس نے ایسا ایک عالم دین کے کہنے پر کیا تھا۔ عالم دین نے بتایا تھا کہ مجھ پر جادو کیا گیا ہے جس کا اثر ختم کرنے کے لیے بیٹے کی قربانی دینا پڑے گی۔
اعترافی بیان کے بعد خاتون پر سوچے سمجھے اور باقاعدہ منصوبہ بندی سے کیے گئے قتل کی دفعات عائد کی گئی تھیں اور پراسیکیوٹر نے سزائے موت کا مطالبہ کیا تھا۔
تاہم متضاد بیانات، بے ربط گفتگو اور برتاؤ میں تیزی سے تبدیلی کی وجہ سے خاتون کا نفسیاتی معائنہ کرایا گیا جس میں ڈاکٹرز نے خاتون کو شیزوفرونیا کا مریض قرار دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔