5 سالہ بیٹے کو قتل کر کے کھا جانے والی ماں کو بری کردیا گیا

37 سالہ ھنا حتروش نے طلاق کے بعد سے بیٹے کو اپنے پاس رکھا ہوا تھا


ویب ڈیسک October 01, 2023
37 سالہ مصری خاتون نے اپنے بیٹے کو قتل کرکے پکا کر کھالیا تھا، فوٹو: فائل

مصر میں اپنے بچے کو قتل کرکے اس کے جسم کے کچھ ٹکڑوں کو پکا کر کھا جانے والی خاتون کو حیران کن طور پر بری کردیا گیا۔

عرب میڈیا کے مطابق مصر کی ایک عدالت نے ھنا حتروش کو اپنے 5 سالہ بیٹے کو قتل اور اس کے گوشت کو پکا کر کھانے کے الزام میں سزا دینے کے بجائے بری کردیا جس پر عوام کی جانب سے شدید اعتراض کیا جا رہا ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں 37 سالہ ماں کو بری کرنے کے وجہ دماغی اور نفسیاتی امراض میں مبتلا ہونا قرار دیا اور حکم دیا کہ خاتون کا کسی ماہر نفسیات کے زیر نگرانی علاج کرایا جائے۔

مذکورہ خاتون کا تعلق کفر ابو شلبی گاؤں سے تھا اور ابتدائی تفتیش میں ملزمہ نے اعتراف کیا تھا کہ اس نے یہ جرم سابق شوہر اور سسرالیوں سے جھگڑے کی وجہ سے کیا۔

ھنا حتروش نے اپنے اعترافی بیان میں یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ اس نے ایسا ایک عالم دین کے کہنے پر کیا تھا۔ عالم دین نے بتایا تھا کہ مجھ پر جادو کیا گیا ہے جس کا اثر ختم کرنے کے لیے بیٹے کی قربانی دینا پڑے گی۔

اعترافی بیان کے بعد خاتون پر سوچے سمجھے اور باقاعدہ منصوبہ بندی سے کیے گئے قتل کی دفعات عائد کی گئی تھیں اور پراسیکیوٹر نے سزائے موت کا مطالبہ کیا تھا۔

تاہم متضاد بیانات، بے ربط گفتگو اور برتاؤ میں تیزی سے تبدیلی کی وجہ سے خاتون کا نفسیاتی معائنہ کرایا گیا جس میں ڈاکٹرز نے خاتون کو شیزوفرونیا کا مریض قرار دیا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں