افغانستان سے پولیو وائرس کی منتقلی کو روکنے کیلئے پانج بارڈر پوائنٹس قائم
اس وقت صوبے میں پولیو کے صرف دو کیسز رہ گئے ہیں، نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
افغانستان سے پولیو وائرس کی پاکستان منتقلی کو روکنے کیلئے پانچ بارڈر پوائنٹس قائم کردیے گئے۔
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیر صدارت نیشنل ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کا اجلاس ہوا جس میں نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔
نگران وزیراعلیٰ اعظم خان نے اجلاس میں بتایا کہ پولیو پر قابو پانے کیلئے صوبائی حکومت دیگر شراکت داروں کے تعاون سے نتیجہ خیز اقدامات اٹھا رہی ہے تاہم صوبے کے مخصوص جغرافیائی حالات کی وجہ سے پولیو وائرس کے خاتمے میں کچھ مسائل کا سامنا ہے۔
اعظم خان نے کہا کہ اس وقت صوبے میں پولیو کے صرف دو کیسز رہ گئے ہیں۔ سال 2019 میں صوبے میں پولیو کے 93 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ 2014 میں خیبر پختونخوا میں پولیو کے کُل 247 کیسز تھے۔ صوبے کو پولیو وائرس سے پاک کرنے کیلئے مربوط اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔
نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ جون 2022 سے ابتک صوبے میں پولیو سے بچاؤ کی کُل 14 مہمات چلائی گئی ہیں۔ نیشنل ایمیونا ئزیشن مہم کے تحت صوبے میں پیر سے پانچ روزہ انسداد پولیو مہم شروع کی گئی ہے۔ہماری کوشش ہے کہ اس مہم کے سو فیصد اہداف حاصل کئے جائیں۔
نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت فرنٹ لائن پولیو ورکرز کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، اس سلسلے میں محکمہ صحت، سول انتظامیہ، پولیس اور فوج سمیت ڈونر اداروں کا کردار قابل تحسین ہے۔