- قلات میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں دو دہشت گرد ہلاک
- نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ دو روزہ دورے پر کویت پہنچ گئے
- عماد اور عامر پاکستان کیلئے کھیلنا نہیں چاہتے تھے، ڈائریکٹر قومی کرکٹ ٹیم
- ٹیم دورہ آسٹریلیا کیلئے پرجوش ہے، محمد حفیظ
- انٹرا پارٹی الیکشن میں عمران خان کی دستبرداری کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، تحریک انصاف
- الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کی حتمی اشاعت 30 نومبر کو جاری کرے گا
- لاہور؛ سرغنہ سمیت اسد ڈکیت گینگ کے پانچ ارکان گرفتار
- پاکستان رہنے کیلیے دنیا کے سستے ترین ممالک میں سرفہرست
- قومی کرکٹ ٹیم کے دورہ آسٹریلیا کیلئے منیجمنٹ اور کوچنگ اسٹاف کا اعلان
- بیوی نے غیر ازدواجی تعلقات پر شوہر کو بالکونی سے نیچے پھینک دیا
- دنیا کی سب سے کم عمر ذہین بچی
- اہلیہ سے منسوب جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے امام الحق کو پریشان کردیا
- ورلڈکپ فائنل میں بھارت کی شکست کا جشن منانے پر 7 کشمیری طلبا گرفتار
- شعیب اختر بیس بال کے ایمبیسیڈر بن گئے
- ہونڈا کا پاکستان میں الیکٹرک بائیک متعارف کرانے کا اعلان
- پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن ہفتے کو ہوں گے، عمران خان حصہ نہیں لیں گے
- گوگل دسمبر سے غیر فعال اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنا شروع کر دے گا
- سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے سے اپنی جائیدادیں واپس مانگ لیں
- افغان شہری کا خودکش حملہ، پاکستان کا حافظ گل بہادر کی حوالگی کا مطالبہ
- عالمی بینک نے پاکستان میں بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کی مخالفت کردی
پلاسٹک سے بنی قابلِ تناول ونیلا آئسکریم
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2023/10/2546234-untitled-1696357239-129-640x480.png)
[فائل-فوٹو]
لندن: برطانیہ کے ایک ڈیزائنر طالبہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے پہلی بار ری سائیکل پلاسٹک سے ونیلا آئس کریم تیار کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ری سائیکل پلاسٹک سے بنی آئسکریم کو اگرچہ ابھی تک کسی نے چکھا نہیں ہے تاہم عام طور پر یہی مانا جاتا ہے کہ اس کا ذائقہ باقاعدہ ونیلا آئس کریم کی ہی طرح ہے۔
سینٹرل سینٹ مارٹنز ڈیزائن اسکول میں اپنے آخری سال کے پروجیکٹ کے ایک حصے کے طور پر ایلونورا اورٹولانی نے آئس کریم کو ذائقہ دار بنانے کے لیے پلاسٹک کا استعمال کیا ہے۔
گِلٹی فلیورز کے عنوان سے مذکورہ بالا پروجیکٹ نوجوان طالبہ ڈیزائنر کے مقصد سے متاثر ہے کہ دنیا میں پلاسٹک کی تعداد کو ری سائیکل کرکے کیسے کم کیا جائے۔ حال ہی میں پلاسٹک تھیلیوں کو ہضم کرنے والے کیڑے کی ایک قسم کے بارے میں سننے کے بعد جو پلاسٹک تھیلوں کو ہضم کر سکتا ہے، ایلونورا نے سوچنا شروع کیا کہ اگر کیڑا پلاسٹک کو ہضم کرکے ختم کرسکتا ہے تو انسان بھی پلاسٹک کو ہضم کرکے اسے ختم کر سکتا ہے۔
ایلونورا نے ڈیزین میگزین کو بتایا کہ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ میں واقعی پلاسٹک سے کچھ کھانے کی چیز بنا سکتی ہوں۔ مزید برآں اس پروجیکٹ پر میرے ساتھ کام کرنے میں دلچسپی رکھنے والے سائنسدان کو تلاش کرنا کافی مشکل تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔