پلاسٹک سے بنی قابلِ تناول ونیلا آئسکریم
سینٹرل سینٹ مارٹنز ڈیزائن اسکول کے طالب علم نے آخری سال کے پروجیکٹ کے طور پر ایسی آئس کریم تیار کی ہے
برطانیہ کے ایک ڈیزائنر طالبہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے پہلی بار ری سائیکل پلاسٹک سے ونیلا آئس کریم تیار کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ری سائیکل پلاسٹک سے بنی آئسکریم کو اگرچہ ابھی تک کسی نے چکھا نہیں ہے تاہم عام طور پر یہی مانا جاتا ہے کہ اس کا ذائقہ باقاعدہ ونیلا آئس کریم کی ہی طرح ہے۔
سینٹرل سینٹ مارٹنز ڈیزائن اسکول میں اپنے آخری سال کے پروجیکٹ کے ایک حصے کے طور پر ایلونورا اورٹولانی نے آئس کریم کو ذائقہ دار بنانے کے لیے پلاسٹک کا استعمال کیا ہے۔
گِلٹی فلیورز کے عنوان سے مذکورہ بالا پروجیکٹ نوجوان طالبہ ڈیزائنر کے مقصد سے متاثر ہے کہ دنیا میں پلاسٹک کی تعداد کو ری سائیکل کرکے کیسے کم کیا جائے۔ حال ہی میں پلاسٹک تھیلیوں کو ہضم کرنے والے کیڑے کی ایک قسم کے بارے میں سننے کے بعد جو پلاسٹک تھیلوں کو ہضم کر سکتا ہے، ایلونورا نے سوچنا شروع کیا کہ اگر کیڑا پلاسٹک کو ہضم کرکے ختم کرسکتا ہے تو انسان بھی پلاسٹک کو ہضم کرکے اسے ختم کر سکتا ہے۔
ایلونورا نے ڈیزین میگزین کو بتایا کہ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ میں واقعی پلاسٹک سے کچھ کھانے کی چیز بنا سکتی ہوں۔ مزید برآں اس پروجیکٹ پر میرے ساتھ کام کرنے میں دلچسپی رکھنے والے سائنسدان کو تلاش کرنا کافی مشکل تھا۔