کے ایم سی کے الیکٹرک میں اربوں کے واجبات کا تنازع ثالث کا نام تجویز کرنے کی ہدایت
کراچی کو اندھیرے میں ڈبونے کے سیاسی اثرات بھی ہوں گے، کے الیکٹرک بجلی معطل کرے تو شہریوں کو بھگتنا پڑتا ہے، چیف جسٹس
چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کے ایم سی اور کے الیکٹرک کے درمیان اربوں روپے کے واجبات کے تنازعے کو حل کرنے کے لیے فریقین کو ثالث کا نام تجویز کرنے کی ہدایت کردی۔
سپریم کورٹ میں کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) اور کے الیکٹرک کے درمیان اربوں روپے کے واجبات کی عدم ادائیگی کے کیس کی سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے فریقین کو تنازع کے حل کے لیے ثالث کا نام تجویز کرنے کی ہدایت کردی۔
وکیل کے ایم سی عمر لاکھانی نے کہا کہ کے الیکٹرک کو 5.7 ارب روپے کے ایم سی کو ادا کرنے ہیں جب کہ کے الیکٹرک کے وکیل عابد زبیری نے کہا کہ کے ایم سی کو 1.1 ارب روپے کے الیکٹرک کو ادا کرنے ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ کے ایم سی کا تو دعویٰ ہے کہ کے الیکٹرک نے واجبات کی عدم ادائیگی پر بجلی کاٹ دی، بہتر نہ ہو کہ دونوں ادارے آپس میں تصفیہ کر لیں، کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن مفت بجلی تو نہیں لے سکتی۔
چیف جسٹس نے کے ایم سی کے وکیل سے کہا کہ کے الیکٹرک اگر ضرورت سے زائد بلز نہیں لے رہا تو ادائیگی میں کیا مسئلہ ہے؟ کراچی کو اندھیرے میں ڈبونے کے سیاسی اثرات بھی ہوں گے، میئر کراچی خود بھی وکیل ہیں، بہتر ہو گا میئر کراچی کو اعتماد میں لے کر معاملات طے کر لیں، کے الیکٹرک اگر بجلی کی ترسیل معطل کرتا ہے تو اس کا خمیازہ کراچی کو بھگتنا پڑے گا۔
عدالت نے فریقین کو ثالث کا نام تجویز کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 12 اکتوبر تک ملتوی کردی۔