شدید خلائی موسم پرندوں کو دورانِ نقل مکانی متاثر کرتا ہے تحقیق
سورج سے نکلنے والی الیکٹرو میگنیٹک شعاعیں مقناطیسی فیلڈ سے ٹکراتی ہیں تو نقل مکانی کرنے والے پرندے راستہ بھٹک جاتے ہیں
ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ مصنوعی سیارچوں کے کام میں خلل ڈالنے والا شدید خلائی موسم پرندوں کی پرواز کو بھی متاثر کرتا ہے۔
یونیورسٹی آف مشیگن کے سائنس دانوں کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں معلوم ہوا کہ جب سورج سے خارج ہونے والے الیکٹرو میگنیٹک شعاعیں اور چارجڈ ذرات زمین کی مقناطیسی فیلڈ سے ٹکراتے ہیں تو نقل مکانی کرنے والے پرندے راستہ بھٹک جاتے ہیں۔
قاز، ہنس اور سینڈ پائپرز جیسے پرندے جو رات میں نقل مکانی کرتے ہیں وہ طویل موسمی منتقلی کے دوران سمت شناسی کے لیے زمین کی مقناطیسی فیلڈ کا استعمال کرتے ہیں۔ لیکن جب خلائی موسم مقناطیسی فیلڈ میں خلل ڈالتا ہے تو کچھ پرندے جو پرواز کا فیصلہ کرتے ہیں تو سمت شناسی میں خلل کی وجہ سے وہ راستہ بھٹک جاتے ہیں۔
سائنس دان یہ بات جانتے ہیں کہ پرندے نقل مکانی کے دوران سمت شناسی کے لیے زمین کی مقناطیسی فیلڈ پر انحصار کرتے ہیں اور ماضی میں سورج سے خارج ہونے والی شعاعوں کی وجہ سے متاثر ہونے والی زمین کی مقناطیسی فیلڈ کا تعلق پرندوں کی خانہ بدوشی سے پہلے بھی جوڑا جا چکا ہے۔
تازہ ترین نتائج وسیع، طویل مدتی ڈیٹا سیٹ پر مبنی ہیں۔ ٹیم نے امریکا کے وسیع میدانوں پر ہونے والی نقل مکانی کے حوالے سے 23 سال پر مبنی ڈیٹا سیٹ کا استعمال کیا۔
محققین نے تحقیق کے لیے 37 نیکس ریڈ سے حاصل کی گئی تصاویر استعمال کی گئیں، جن میں موسمِ خزاں کے 17 لاکھ ریڈار اسکین جبکہ موسمِ بہار کے 14 لاکھ ریڈار اسکین شامل تھے۔