پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 71 کروڑ ڈالر کی قسط کیلیے مذاکرات شروع
جائزہ مشن کو اہداف پر عملدرآمد کی رپورٹ پیش کردی گئی، اقتصادی جائزہ کامیابی سے مکمل ہونے پر 71 کروڑ ڈالر کی قسط ملے گی
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 71 کروڑ ڈالر کی قسط کے لیے تکنیکی سطح کے مذاکرات شروع ہو گئے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا جائزہ مشن مذاکرات کے لیے مشن چیف ناتھن پورٹر کی سربراہی میں وزارت خزانہ پہنچا، جہاں 71 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط کے لیے اقتصادی جائزے پر ٹیکنیکل سطح کے مذاکرات شروع ہو گئے۔
وزارت خزانہ میں معاشی ٹیم آئی ایم ایف مشن کو بریفنگ دے گی۔ ذارئع کے مطابق اس سے قبل نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر کی زیر صدارت معاشی ٹیم کا اہم اجلاس بھی ہوا ہے۔ آئی ایم ایف جائزہ مشن 15 دن کے لیے پاکستان آیا ہے اور یہ مذاکرات 15 دن جاری رہیں گے۔ 10 دن تک پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات ہوں گے جب کہ 5 دنوں میں پالیسی سطح کے مذاکرات ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا اضافی فنڈ کیلیے آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا فیصلہ
ذرائع کے مطابق اقتصادی جائزے پر مذاکرات کے لیے وزارت خزانہ نے تمام وزارتوں کی کارکردگی رپورٹ مرتب کر لی ہے۔ 11 وزارتوں اور اتھارٹیز کی طے شدہ اہداف پر مکمل اور جزوی عملدرآمد رپورٹ بھی تیار کی گئی ہے، جس کے مطابق وزارت خزانہ، ایف بی آر، وزارت توانائی، وزارت پیٹرولیم نے اہداف پر عملدرآمد کیا ہے۔ اسی طرح بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام، وزارت منصوبہ بندی اور پیپرا نے بھی اہداف پر عملدرآمد کیا ۔
آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب اقتصادی جائزہ مکمل ہونے پر 71 کروڑ ڈالر کی قسط ملے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آج آئی ایم ایف مشن کے وزارت پہنچنے پر معاشی ٹیم کا تعارفی سیشن ہوا، جس میں گورنر اسٹیٹ بینک نے بھی شرکت کی۔ جائزہ مشن کو ابتدائی طور پر اہداف پر عملدرآمد رپورٹ پیش کی گئی ہے۔